”ضم اضلاع میں ترقیاتی منصوبے منتخب نمائندوں کی مشاورت سے”
وزیر اعلی محمود خان کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے ممبران صوبائی و قومی اسمبلی کا مشاورتی اجلا س ہوا جس میں ضم شدہ اضلاع کے لئے نئے مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری کے علاوہ ضم شدہ اضلاع کے تمام ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ نے اجلاس کو بتایا کہ ضم شدہ اضلاع کی تیز رفتار ترقی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ضم شدہ اضلاع کی پائیدار ترقی کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
محمود خان نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کی خود نگرانی کر رہا ہوں، ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ضم شدہ اضلاع کے تمام ترقیاتی منصوبے وہاں کے منتخب عوامی نمائندوں کی مشاورت سے شروع کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں سابقہ قبائلی علاقوں کے انضمام کا عمل خوش اسلوبی سے مکمل کر لیا گیا ہے، قبائلی اضلاع کے عوام بہت جلد انضمام کے ثمرات سے مستفید ہون گے۔
محمود خان نے کہا کہ قبائلی اظلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کے لئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا، قبائلی اضلاع کی ترقی کے لئے وہاں کے عوام اور منتخب نمائندوں سے مشاورت کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا، منتخب نمائندوں کی طرف سے نشاندہی کردہ منصوبوں کو ہی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔