"لنڈی کوتل کا ہر حجرہ ڈی آر سی اور اے ڈی آر سنٹر ہے”
لنڈی کوتل کے دورافتادہ علاقہ لوئے شلمان میں ایم پی اے الحاج شفیق شیر آفریدی، اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل محمد عمران اور مقامی ڈی ایس پیز جمشیر شلمانی, سوالزر خان آفریدی کی کوششوں سے 30 سالہ پرانی دشمنی دوستی میں تبدیل ہو گئی اور فریقین نے ایک دوسرے کو دل سے معاف کردیا۔
لنڈیکوتل کے دور افتادہ علاقہ لوئے شلمان کنڈاو کلی میں دو فریقین یار بادشاہ شلمانی اور کشرگل شلمانی کے خاندانوں کے درمیان 30 سال سے دشمنی چلی آرہی تھی جس میں دونوں جانب سے کئی افراد زخمی ہو گئے تھے اور دونوں طرف مالی نقصانات بھی کافی ہوئے تھے اور تنازعہ مزید تصادم کی طرف جارہا تھا تاہم لنڈی کوتل کے ڈی ایس پی جمشیر شلمانی نے شب روز جدوجہد کی اور فریقین کے درمیان صلح کرنے کے لئے ماحول بنایا۔
فریقین صلح کے بعد آپس میں بغلگیر ہوئے اور آئندہ بھائیوں کی طرح رہنے کا عہد کیا۔
اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی شفیق شیر آفریدی، اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل محمد عمران, ڈی ایس پی لنڈی کوتل سوالزار خان اور ڈی ایس پی لنڈی کوتل جمشیر شلمانی اور علاقے کے مشران بھی موجود تھے۔
علاقہ مشران اور عوام نے لنڈیکوتل لوئے شلمان میں فریقین کے درمیان صلح کرانے پر جرگہ ممبران اور دیگر مشران کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
شفیق شیر آفریدی نے کہا کہ عنقریب مزید اس طرح کے جرگے منعقد کرکے علاقے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے اور اتحاد اور اتفاق کو فروغ دیا جائے گا تاکہ لوگ خوشحال زندگی بسر کر سکیں۔
اس موقع پر ایک مقامی مشر کا کہنا تھا کہ لنڈی کوتل کا ہر حجرہ ڈی آر سی اور اے ڈی آر سنٹر ہے جہاں روایتی انداز اور قبائلی رسم ورواج کے مطابق تنازعات حل کئے جاتے ہیں۔