قبائلی اضلاع

‘سفیر بلدیات پروگرام میں بھرتی غیر مقامی افراد کو کسی صورت کام نہیں کرنے دیا جائے گا’

پشاور میں مختلف قبائلی علاقوں سے تعلق رکھے والے طلبہ اور مشران نے یو این ڈی پی کے سفیر بلدیات پروگرام میں غیر مقامی افراد کی بھرتیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ ان غیر مقامی افراد کو کسی بھی صورت کام نہیں کرنے دیا جائے گا۔

آج پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاج میں ٹرائبل یوتھ موومنٹ اور یوتھپیس آرگنائزیشن کے علاوہ قبائلی مشران نے بھی حصہ لیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر صوبائی حکومت اور یو این ڈی پی مخالف نعرے درج تھے۔

واضح رہے کچھ روز قبل ضم اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے آگاہی کیلئے یو این ڈی پی کے تعاون سے شروع کردہ سفیر بلدیات پروگرام میں غیر مقامی افراد کی بھرتیوں کا انکشاف ہوا تھا۔

سفیر بلدیات پراجیکٹ میں فیلڈ ورک کیلئے 120 یوتھ ایمبیسیڈرز اور دس ضلعی کو آرڈینیٹرز تعینات کیے گئے ہیں ذرائع کے مطابق جن میں خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع سے بعض منظور نظر افراد بھی شامل ہیں۔

تاہم متعلقہ افراد نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ پروگرام میں 90 فیصد افراد قبائلی علاقوں سے لیے گئے ہیں جبکہ خواتین کی کمی اور بعض دیگر وجوہات کی بنا پر دس فیصد لوگ قریبی اضلاع سے بھرتی کیے گئے۔

آج مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ٹرائبل یوتھ موومنٹ کے صدر خیال زمان اورکزئی کا کہنا تھا کہ انضمام کے وقت قبائلی عوامسے وعدہ کیا گیا تھا کہ سرکاری و غیر سرکاری اداروںمیں مقامی افراد کو بھرتی کیا جائے گا اور اس سلسلے میں وزارت سیفران نے ایک لیٹر بھی جاری کیا تھا لیکن اب سفیر بلدیات پراجیکٹ میں قبائلی نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ ہر فورم پر اٹھایا جائے گا اور صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنے کے علاوہ یو این ڈی پی کے کنٹری ڈائریکٹر سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

احتجاج میں شریک عامر آفریدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف کی موجودہ حکومت قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سفیر بلدیات پراجیکٹ کیلئے دوبارہ اشتہار جاری کیا جائے، میرٹ کی بنیاد پر قبائلی نوجوانوں کو بھرتی کیا جائے اور سیاسی سفارش پر بھرتی کیے گئے غیر مقامی افراد کو فوری طور پر برطرف کیا جائے۔

مقررین نے کہا کہ اس معاملے کو لے کر ہر قبائلی ضلع کی سطح پر جرگے کیے جائیں گے جن میں مقامی سیاسی رہنماؤں کوو شرکت کی دعوت دی جائے گی اور آئندہ کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش اور وزیر صحت شہرام ترکئی نے ضم شدہ اضلاع میں مقامی حکومتوں کی اہمیت، اس کی کارکردگی اور اس سے بھرپور استفادہ کرنے کے لئے سفیر بلدیات پروگرام کا باقاعدہ افتتاح کیا ہے۔

پشاور کے مقامی ہوٹل میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کامران بنگش کا کہنا تھا کہ سفیر بلدیات ایک میگا پراجیکٹ ہے جس سے ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا، سفیربلدیات مقامی سطح پر ترقی و خوشحالی کے لئے کام کریں گے تاکہ ضم شدہ اضلاع میں حکومتی اہداف جلد از جلد حاصل ہو سکے۔

سفیربلدیات پروگرام کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے معاون بلدیات نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں ترقیاتی امور کی نگرانی، ان سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور مقامی لوگوں کی اس میں شمولیت حکومت کے لئے ایک چیلنج تھا جس پر اب سفیربلدیات پروگرام کے تحت قابو پالیں گے، 120 مرد بشمول 35 خواتین سفیر بلدیات پروگرام میں بھرتی کیے گئے اور اس سلسلے میں میرٹ اور اہلیت کو برقرار رکھا گیا تاکہ مقامی لوگوں کے ذریعے مقامی مسائل حل کئے جاسکیں۔

پروگرام کے آخر میں معاون بلدیات کامران بنگش، وزیرصحت شہرام خان ترکئی، مشیر سائنس و آئی ٹی ضیاء اللہ بنگش اور ترجمان خیبرپختونخوا حکومت اجمل وزیر نے ضم شدہ اضلاع میں صاف و پاک ماحول فراہم کرنے کے لئے کچرا اٹھانے والی گاڑیوں اور کنٹینرز کی چابیاں بھی مختلف ضم شدہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے حوالے کیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button