خیبرپختونخوا کابینہ میں قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان شامل
خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ میں توسیع اور تبادلون کے ساتھ قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان کو بھی شامل کرلیا گیا۔ حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والا اقبال وزیر کو صوبائی وزیر بنادیا گیا ہے اور ان کو ریلیف کا محکمہ دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ قبائلی ضلع اورکزئی سے تعلق رکھنے والے غزن جمال کو وزیراعلیٰ کا معاون خصوصی بنادیا گیا ہے اور ان کو ایکسائز اور ٹیکسیشن کا محکمہ دیا گیا ہے۔
صوبائی کابینہ میں تبدیلی کے ساتھ شہرام خان ترکئی سے بلدیات کا محکمہ لیا گیا ہے اور ان کو وزیر صحت بنادیا گیا ہے، اسی طرح وزیر صحت ڈاکٹرہشام انعام اللہ کو فلاح وبہبود کا وزیر بنایا گیا ہے۔
معاون خصوصی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش کو وزارت بلدیات کا قلمدان سونپا گیا ہے، اکبر ایوب خان سے سی اینڈ ڈبلیو کا محکمہ واپس لیا گیا ہے اور ان کو تعلیم کا محکمہ دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ محکمہ تعلیم کے معاون خصوصی ضیاء اللہ بنگش کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محکمہ دیا گیا ہے، سوات سے تعلق رکھنے والے امجد علی سے مائنز اور منرلز کا محکمہ لیاگیا ہے اور ان کو ہاوسنگ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
صوبائی کابینہ میں بنوں سے تعلق رکھنے والے شاہ محمد وزیرکو بھی وزیر کے حیث پرشامل کیا گیا ہے اور ان کو محکمہ ٹرانسپورٹ دیا گیا ہے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ کیبینٹ میں 9 معاون خصوصی کو بھی شامل کیا گیا ہے جن میں خلیق الرحمان کو ہایئر ایجوکیشن، ظہور شاکر اوقاف اور مذہبی امور، عارف احمد زئی مائنز منرلز، ریاض خان پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ، شفیع اللہ خان کمپلینٹ سیل، تاج محمد ترند جیل خانہ جات، احمد حسین شاہ پاپولیشن ویلفیئر اور چترال کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والا وزیر زادہ اقلیتی امور کا معاون خصوصی بنایا گیا ہے۔