”کوشش ہے مرد و خواتین اور خواجہ سراء کو یکساں حقوق دیئے جائیں”
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ آیاز نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے حکومت سول سوسائٹی تنظیموں کو معاونت و آسانیاں فراہم کرے۔
سماجی تنظیم بلیو وینز کے زیر اہتمام کرونا وائرس اور اس کے پائیدار ترقی کے اہداف پر اثرات کے حوالے سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں سول سوسائٹی کے نمائندوں، وکلاء، اساتذہ، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سرکاری اداروں اور کاروباری حضرات نے شرکت کی۔
کانفرنس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے حوالے سے بے پناہ مشکلات پیدا ہوئی ہیں اور انسانی حقوق کے حوالے سے کیے جانے والے بہت سارے کام کو خطرات لاحق ہیں۔
کونسل آف اسلامک آئیڈیالوجی کے چیئرمین محترم جناب قبلہ ایاز نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان پائیدار ترقی کے حاصل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے، ہم بطور کونسل آف اسلامک آئیڈیالوجی یہ یقینی بنائیں گے کہ پاکستانی مرد، عورتیں اور خواجہ سراء آئین پاکستان اور اسلام میں دیے گئے حقوق سے یکساں مستفید ہو سکیں، ”میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کو سول سوسائٹی کی تنظیموں کی معاونت کرنی چاہیے تاکہ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔”
بلیو وینز کے کوآرڈینیٹر قمر نسیم نے کہا کہ کرونا وائرس اور اس سے لگنے والی پابندیوں کے نتیجے میں جہاں بہت سارے دیگر مسائل پیدا ہوئے ہیں وہی سول سوسائٹی کی تنظیموں کے کام کرنے اور اپنی خدمات عوام تک پہنچانے کے حوالے سے بھی بے پناہ مسائل اٹھے ہیں، سول سوسائٹی کی تنظیموں کو حکومت کے ساتھ مل کر عوام کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
پیس اینڈ جسٹس نیٹ ورک کے کوآرڈینیٹر سید علی رضا نے کہا کہ کرونا وائرس نے لوگوں کو بلا تخصیص متاثر کیا ہے لیکن اس کے اثرات عورتوں، بچوں اور خواجہ سراؤں پر نہایت منفی طور سے سامنے آئے ہیں، سول سوسائٹی کی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ ان کے مسائل کو حکومت تک پہنچائے اور ان کا حل تلاش کرنے میں حکومت کی معاونت کرے۔