قومی

”پارٹی ووٹ نہ ہونے کے باوجود سینیٹر کیسے منتخب ہوئے؟”

سینیٹ ویڈیو لیک سکینڈل پر حکومتی کمیٹی نے کم ووٹوں کے باوجود سینیٹر منتخب ہونے والے سینیٹرز کو طلب جبکہ ویڈیو میں نظر آنے والے ممبران اسمبلی کو نوٹس جاری کر دیے۔

کمیٹی نے کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹر روبینہ خالد، بہرہ مند تنگی، دلاور خان اور مشتاق احمد خان کو نوٹس بھیجے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ارکان وضاحت دیں کہ پارٹی ووٹ نہ ہونے کے باوجود وہ سینیٹر کیسے منتخب ہوئے؟

متعلقہ خبریں:

پنجاب میں سینیٹ کے تمام امیدوار بلا مقابلہ کامیاب

اختلافات، خیبر پختونخوا کے سینیٹ ٹکٹوں میں ردوبدل کا فیصلہ

خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کے سینیٹ امیدواروں کے نام فائنل

نوٹس کے مطابق سات دن میں تحریری طور پر یا کمیٹی میں پیش ہو کر موقف دیں، سینیٹرز وضاحت کریں کہ وہ ووٹوں کی خریدو فروخت میں ملوث تو نہیں۔

یاد رہے کہ فروری کے دوسرے ہفتے میں سینیٹ انتخابات 2018 میں ارکانِ خیبر پختونخوا اسمبلی کی مبینہ خرید و فروخت کی وڈیو منظرعام پر آئی تھی جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو وزیر قانون سلطان محمد سے استعفیٰ لینے کا حکم دیا تھا۔

بعدازاں سینیٹ انتخابات سے متعلق ویڈیو سکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی میں شامل وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اس معاملے میں پرویز خٹک اور اسد قیصر کے خلاف تحقیقات نہیں ہوں گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button