کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کا اعلان، کیا پاکستان لاک ڈاؤن ہونے جا رہا ہے؟
وزیراعظم کے کورونا ریلیف ٹائیگرز پروگرام پر کام عمل درآمد کا آغاز، وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کو لائحہ عمل سے آگاہ کر دیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں معاون خصوصی برائے یوتھ افیئرز عثمان ڈار,پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، چیئرمین نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور سٹیزن پورٹل کے فوکل پرسن عادل سعید صافی شریک ہوئے۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ 18سال سے زائد عمر کے صحتمند نوجوان سٹیزن پورٹل کے ذریعے رجسٹریشن کرائیں گے، ملک بھر سے رجسٹرڈ رضاکار ضلعی انتظامیہ اور این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر کام کریں گے، ڈپٹی کمشنرز، اے سی، ٹی ایم اوز اور ارکان پارلیمنٹ رضاکاروں کو سہولیات فراہم کریں گے۔ ضلعی و تحصیل انتظامیہ روزانہ کی بنیاد پر کورونا ریلیف ٹائیگرز کو ذمہ داریاں تفویض کرے گی جن کی نشاندہی پر انتظامیہ اور پولیس فوری کارروائی کریں گی۔
اجلاس کے دوران ٹائیگر فورس کی تشکیل کا طریقہ کار طے کر لیا گیا، وزیراعظم نے ہنگامی صورت حال کے پیش نظر بروقت پیشگی اقدامات کی ہدایت کی، وزیراعظم خود بھی نوجوانوں کے لئے خصوصی پیغام ریکارڈ کروائیں گے۔
پروگرام کے مطابق رضاکار این ڈی ایم اے کے ساتھ ملکر گھروں میں راشن پہنچائیں گے، رضاکار اشیائے ضروریہ کے لیے جگہ اور سٹوریج کا بندوسبت کریں گے، شہروں اور دیہات میں قائم قرنطینہ مراکز کے انتظامات میں بھی حصہ لیں گے، کورونا ریلیف ٹائیگرز گھروں میں قرنطینہ ہوئے لوگوں کی دیکھ بھال بھی کریں گے۔
رضاکار ہسپتالوں اور عوامی مقامات پر لوگوں کو گائیڈ لائنز فراہم کریں گے اور بے روزگار افراد کا ڈیٹا اکٹھا کریں گے، کورونا کے مشتبہ مریضوں سے متعلق معلومات بھی اکھٹی کریں گے، کورونا ریلیف ٹائیگرز لاک ڈاؤن پر عملدرآمد یقینی بنانے میں انتظامیہ اور پولیس کی مدد کریں گے۔
رضاکار ذخیرہ اندوزی اور زائد قیمتوں سے متعلق بھی نشاندہی کریں گے، رضاکار اعلانات اور جنازوں کے انتظامات میں بھی حصہ لیں گے، کورونا ریلیف ٹائیگرز کو متعلقہ سرکاری افسران روزانہ کی بنیاد پر بریفنگ دینگے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نوجوان ہنگامی حالات میں مدد کیلئے تیار رہیں، پاکستان کو افراتفری کی صورت حال سے بچانے کے لئے پیشگی اقدامات ضروری ہیں، امید ہے نوجوان قومی فریضہ سمجھتے ہوئے اپنا بہترین کردار ادا کریں گے، چین میں بھی لاک ڈاؤ ن کے دوران نوجوانوں نے ہی ذمہ داری سے فوڈ سپلائی بحال رکھی تھی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ہم وسائل سے یہ جنگ لڑ سکتےہیں؟ ہمارےپاس وسائل تو نہیں پر سب سے بڑی چیز ہمارے پاس ایمان ہے، ایمان ہماری سب سے بڑی طاقت ہے، ہماری دوسری بڑی طاقت نوجوان آبادی ہے، ان دو طاقتوں کا ہم نے استعمال کرنا ہے، کورونا کی جنگ میں کامیابی حاصل کرنی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کا اعلان کر رہا ہوں، ہماری ٹائیگر فورسز لاک ڈاؤن والے علاقوں میں کھانا، ضرورت کی بنیادی چیزیں پہنچائیں گی، کورونا وائرس بوڑھوں اور بیماروں کیلئے زیادہ خطرناک ہے، فورس میں ینگ ڈاکٹرز، نرسز، ڈرائیور اور کسی بھی شعبےسے تعلق رکھنے والے شامل ہو سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کورونا ریلیف اکاؤنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس اکاؤنٹ میں فنڈز کا آڈٹ ہو گا اور مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں گی، امریکا کا ریلیف پیکج 2 ہزار ارب ڈالر ہے، اس ملک میں اناج کی کوئی کمی نہیں ہے، ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو کہتا ہوں ان کی وجہ سے لوگ بھوک سے مریں گے۔