کرونا معاملے پر پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس اختلافات کا شکار
ملک کو کورونا وائرس سے درپیش صورتحال پر پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس اس وقت اختلافات کا شکار ہوگیا جب وزیراعظم کے اٹھ جانے پر حزب اختلاف نے بھی اجلاس کا بائکاٹ کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدات قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بذریعہ ویڈیو لنک ہوا جس سے وزیراعظم عمران خان خطاب کے بعد اٹھ کر چلے گئے جس پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واک آؤٹ کیا۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ اجلاس میں بیٹھنا تک گوارا نہیں کیا، پاکستان کو تاریخ کی سب سے بڑی وبا کا سامنا ہے اور وزیراعظم موجود نہیں، اگروزیراعظم کی یہ سنجیدگی ہے تو ہم اجلاس میں نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اتنا بھی احساس نہیں کہ یہ مشاورتی اجلاس ہے، ہم یہاں سیاست کرنے تو نہیں آئے، یہ سوچنے بیٹھے ہیں کہ مل کر قوم کو کیسے بچائیں۔
ویڈیو کانفرنس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے بلاول بھٹو اور شیری رحمان نے شرکت کی جب کہ ن لیگ کی جانب سے شہبازشریف، مشاہداللہ خان اور خواجہ آصف شریک ہوئے۔
پارلیمانی لیڈرز سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا کو چین میں رکھنے کا مشکل فیصلہ کیا، جس کی وجہ سے چین سے ابھی تک ایک بھی کورونا وائرس کا کیس پاکستان میں نہیں آیا۔
انہوں نے بتایا کہ کل تک پاکستان میں کورونا وائرس کے 900 مریض تھے جس میں سے صرف 153 کورونا وائرس کے مقامی مریض ہیں جب کہ اب تک پاکستان آنے والے 9 لاکھ سے زائد افراد کی ائیر پورٹ پر اسکریننگ کی جا چکی ہے۔
عمران خا ن نے کہا کہ پاکستان جب یہ جنگ جیتے گا تو اس میں تمام پاکستانی شامل ہوں گے، تمام صوبے اور سیاسی فورس ہوں گی، اپوزیشن کا ان پٹ لینے کے لیے تیار ہیں، ایک قوم یہ جنگ جیت سکتی ہے کوئی حکومت اکیلے یہ جنگ نہیں جیت سکتی۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے اب تک 8 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں خیبرپختونخوا میں 3، پنجاب میں 2، سندھ، بلوچستان اور گلگت میں ایک ایک شخص کا انتقال ہوا ہے۔
ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی ایک ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اب تک 21 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں