بلوچستانقومی

پاک افغان سرحد باب دوستی 20 روز بعد یک طرفہ تجارت کیلئے کھل گیا

چمن میں پاک افغان سرحد باب دوستی کو 20 روز بعد یک طرفہ تجارت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق باب دوستی سے مال بردار ٹرک افغانستان میں داخل ہونا شروع ہو گئے ہیں, پہلے مرحلے میں پاکستان سے ٹرانزٹ اور ایکسپورٹ کے ٹرک اور کنٹینرز چھوڑ رہے ہیں, افغانستان جانے والے ٹرکوں میں پھل اور سبزی جات کا سامان شامل ہے۔

کسٹم حکام کے مطابق پاک افغان فورسز کی جانب سے پاک افغان سرحد پر سخت سکیورٹی اقدامات کیے گئے ہیں پہلے مرحلے میں 50 سے زائد خوردنی اشیاء سے لدھے ٹرک افغانستان میں داخل کیے گئے جن کی کلیئرنگ کا عمل گزشتہ روز مکمل کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پاک افغان سرحد گذشتہ روز کھولنے کی ہدایت کی تھی جو گذشتہ 20 روز سے ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند تھی۔

2 مارچ کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے حفاظتی اقدامات کے تحت پاک افغان بارڈر بند کردیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں:

‘چین اور اٹلی کی مثال سے سبق حاصل کرنا ہے’

‘کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے سوائے ہمیں گھروں میں قید رکھنے کے’

حیات آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس، پوری گلی قرنطینہ قرار

کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کو اہلخانہ غسل نہیں دے سکیں گے

میں خود قرنطینہ میں ہوں، کورونا سے متاثرہ بیٹے کیلئے خوراک کا بندوبست کیسے کروں؟

سیکیورٹی حکام کے مطابق پاک افغان بارڈر باب دوستی 9 مارچ تک بند رہے گا اور اس دوران کسی کو آمدورفت کی اجازت نہیں ہوگی، اس سلسلے میں تمام ٹریڈرز، گڈز ٹرانسپورٹرز کو مال بردار گاڑیاں، کسٹم ہاؤس اور دیگر یارڈ منتقل کرنے کی ہدایت کردی گئی تھی۔

15 مارچ کو وزارت داخلہ کی جانب سے پاک افغان طورخم بارڈر کی بندش کا فیصلہ بھی کیا گیا جو تاحال بند ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق بارڈر کے دونوں اطراف سینکڑوں لوگ اور گاڈیاں جمع ہیں اور سرحد پار کرنے کے لئے اپنی باری کا انتظآر کر رہے ہیں لیکن کورونا وائرس کی تشخیص کے ٹسٹس اور دیگر لوازمات میں بہت وقت لگ رہا ہے جس سے مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

دوسری جانب کورونا وائرس کی روک تھام کی خاطر 14 دنوں کیلئے طورخم بارڈر سیل کرنے سے اربوں روپے مالیت کی سبزیاں، فروٹ، چکن اور ٹرانزٹ کنٹینرز پھنس گئے ہیں جن میں سے کروڑوں مالیت کا سامان ہفتے کے اندر خراب ہونے کا اندیشہ ہے جس کے باعث تاجر شدید پریشان ہیں۔

ادھر قبائلی ضلع خیبر کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریاض خان نے تسلیم کیا ہے کہ موجودہ حالات میں بڑے پیمانے پر قبائلی عوام کو کرونا وائرس سے متعلق معلومات اور حفاظتی اقدامات سے آگاہ کرنے کے لئے تھری جی اور فور جی نیٹ سروس بحال کرنے کی ضرورت ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button