پی ٹی ایم اور علی وزیر کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پختون تحفظ تحریک اور شمالی وزیرستان سے قومی اسمبلی کے قومی اسمبلی کے رکن علی وزیر کے خلاف درخاست دائر کی گئی ہے جس مں تحریک پر پابندی اور رکن پارلیمنٹ کو نااہل قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
گزشتہ روز یہ پٹیشن قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے عابل ولی نامی ایک طالب علم نے دائر کی ہے جس میں انہوں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وفاقی حکومت کو پختون تحفظ تحریک کی حیثیت کا تعین کرنے اور اسے قوم مخالف ادارہ قرار دینے کی اپیل کی ہے۔
درخواست گزار نے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت حکومت کو پی ٹی ایم کے ممبران، ان کے پاکستان مخالف عناصر کے ساتھ روابط اور فنڈنگ کو بے نقاب کرنے کرتے ہوئے ان کی مبینہ غیرقانونی سرگرمیوں کی تحقیقات کا بھی حکم دے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست گزار نے الزام لگایا ہے کہ ایم این اے علی وزیر کی سرگرمیاں بھی پاکستان کی سالمیت اور مفادات سے متصآدم ہیں اور اس نے آئین کے آرٹیکل 5 اور عوامی نمائندے کی حیثیت سے لی گئی حلف کی خلاف ورزی کی ہے لہذا انہیں بھی عدلیہ کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے پر آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔