وزارت مذہبی امور نے بینکوں کو حج درخواستوں کی وصولی سے روک دیا
وزارت مذہبی امور نے ملک بھر کے بینکوں کو 24 فروری سے حج درخواستوں کی وصولی سے روک دیا۔ وزارت مذہبی امور نے حج درخواستوں کی وصولی سے روکنے کا سرکلر جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ تمام متعلقہ بینک وزارت کی جانب سے مزید ہدایات کا انتظار کریں۔
سرکلر کے مطابق درخواستوں کی وصولی کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا اور تمام بینک وزارت کے آئندہ حکم تک حج درخواستیں اور رقم وصول نہ کریں۔ سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ 24 فروری سے 4 مارچ تک کوئی درخواست یا رقم وصول نہ کی جائے۔
ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق وزارت کے اندرونی امور کی وجہ سے تاریخ کے تعین کا فیصلہ واپس لیا۔ دوسری جانب ترجمان وزارت مذہبی امور نے حج درخواستوں کی وصولی روکنے پر وضاحت کی ہے کہ تکنیکی وجوہات کی بناء پر بینکوں کو تاحکم ثانی حج درخواستیں جمع کرنے سے روکا۔
ترجمان کے مطابق حج 2020 کے سلسلے میں وزارت مذہبی امور کے تمام انتظامات مکمل ہیں تاہم حج درخواستیں جمع کرنےکی نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ وزرات مذہبی امور کی جانب سے حج کے لیے درخواستوں کی وصولی 24 فروری سے شروع ہونا تھی اور اس حوالے سے بینکوں نے انتظامات بھی مکمل کرلیے تھے۔
یاد رہے کہ 11 فروری کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حج پالیسی 2020 کی منظوری دی گئی تھی جس کے بعد رواں سال سرکاری حج سکیم کے تحت حج 4 لاکھ 80 ہزار سے 4 لاکھ 90 ہزار تک کا ہوگا۔
وفاقی وزیر کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو دیا گیا کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہے۔ اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی تھی کہ ائیرلائنز کے کرائے اور ٹیکسز کو مزید کم کیا جائے اور حجاج پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔
یاد رہے کہ حج پالیسی 2018 کے تحت شمالی ریجن سے جانے والے عازمین حج نے 2 لاکھ 80 ہزار روپے اور جنوبی ریجن سے تعلق رکھنے والے عازمین نے 2 لاکھ 70 ہزار روپے جمع کرائے تھے۔
گزشتہ سال تحریک انصاف کی حکومت نے حج پالیسی 2019 کے تحت حج کے اخراجات کو دو زونز میں تقسیم کیا تھا، شمالی زون کے حج اخراجات 4 لاکھ 36 ہزار 975 روپے جبکہ جنوبی زون کے حج اخراجات 4 لاکھ 27 ہزار 975 روپے رکھے گئے تھے۔