قومی

حافظ محمد سعید کو 11 سال قید، 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے حافظ محمد سعید کو دہشتگردوں کی مالی معاونت کے دو مقدمات میں مجموعی طور پر 11 سال قید اور 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی.

حافظ سعید کے علاوہ ان کی تنظیم کے رہنما ظفر اقبال کو بھی دو مقدمات میں 11 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

دونوں کو انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 11 ایف (2) اور 11 (این) کے تحت سزا سنائی گئی جس میں ساڑھے پانچ، ساڑھے پانچ سال قید اور 15، 15 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

عدالت نے 6 فروری کو دونوں مقدمات میں فیصلہ محفوظ کر لیا تھا, انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے آج دونوں مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے حکم دیا کہ دونوں سزاؤں پر عملدرآمد ایک ساتھ شروع ہو گا

۔حافظ سعید کے خلاف مذکورہ مقدمات سی ٹی ڈی کی جانب سے لاہور اور گوجرانوالہ میں درج کیے گئے تھے، گوجرانوالہ میں درج کرائے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت گوجرانوالہ کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی تاہم بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ کی ہدایت پر کیس کو لاہور منتقل کردیا گیا۔

دونوں کیسز کے ٹرائل کے دوران عدالت میں 23 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔

حافظ محمد سعید اور ظفر اقبال اس وقت گرفتار ہیں اور جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں اور انہیں فیصلے کے وقت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش بھی کیا گیا۔

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے حافظ محمد سعید اور ان کی تنظیم کے پروفیسر عبدالرحمان مکی سمیت پانچ اہم رہنماؤں کے خلاف مزید چار مقدمات پر بھی کارروائی شروع کر دی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button