کورونا وائرس کا علاج کرنے والا واحد پاکستانی ڈاکٹر
چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو طبی امداد دینے والے پاکستانی ڈاکٹر عثمان جنجوعہ نے کہا ہے کہ وبا پر قابو پانے کے لیے چین کی حکومت نے بروقت بھرپور اور مؤثر اقدامات کیے ہیں۔
ووہان سے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے بتایا کہ وہ چین سے میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستان میں کچھ عرصے کے لیے بطور ڈاکٹر کام کرتے رہے اور پھر واپس چین جا کر اپنی سپیشلائزیشن مکمل کی۔
ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ وہ شانگشا یونیورسٹی میں لیکچرر ہیں۔ عثمان جنجوعہ کے مطابق ’چین میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد حکومت سے درخواست کی کہ رضاکارانہ طور پر چینی ڈاکٹرز کے ساتھ متاثرین کو طبی سہولیات کی فراہمی اور وائرس کی روک تھام کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔‘
ڈاکٹر عثمان جنجوعہ نے کہا کہ ان کا دل چینی بھائیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے اور چین ان کا دوسرا گھر ہے۔ ’وائرس سے متاثرہ شہر ووہان میں خدمات انجام دینا میرے اور پاکستان کے لیے باعث فخر ہے۔‘ انہوں نے چین کے میڈیا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مقامی میڈیا نے ان کے رضاکارانہ جذبے کو سراہتے ہوئے ان کو ہیرو کے طور پر پیش کیا۔
واضح رہے کہ عثمان جنجوعہ کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع جہلم کی تحصیل دینہ سے ہے۔ عثمان جنجوعہ نے کہا کہ بطور ڈاکٹر وہ سمجھتے ہیں کہ چین کی حکومت نے وبا پر قابو پانے کے لیے بروقت بھرپور اور مؤثر اقدامات کیے جس کی مثال دنیا کے کسی دوسرے ملک میں نہیں ملتی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین کورونا وائرس پر جلد قابو پا لے گا اور مقامی شہریوں کے ساتھ چین میں مقیم پاکستانی اور دیگر ملکوں کے افراد خود کو محفوظ پائیں گے۔
ڈاکٹر عثمان جنجوعہ کی سوشل میڈیا پر زبردست پذیرائی کی جا رہی ہے اور پاکستان میں چین کے سفارت خانے کے علاوہ صحافیوں اور دیگر شخصیات نے بھی ان کے جذبے کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا ہے۔
صدف خان نوید نامی ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا ہے کہ ’ڈاکٹر عثمان جنجوعہ پہلے غیر ملکی ڈاکٹر ہیں جو چین کے شہر ووہان میں خدمات انجام دے ہیں۔ ہمیں ان پر فخر ہے۔‘
چینی صحافی شن شیوی نے لکھا ہے کہ ڈاکٹر عثمان جنجوعہ نے چینیوں کے دل جیت لیے ہیں اور وہ پاکستانی بھائی کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے وبا کے خلاف کام کرنے کے لیے رضاکارانہ خدمات پیش کیں۔