لائف سٹائل

پچاس سال پہلے لاپتہ ہونے والے دیر بالا کے رہائشی ممتاز خان مل گئے

ناصر زادہ

خیبر پختونخوا کے ضلع دیر سے سنہ 1970ء میں لاپتہ ہونے والے ممتاز خان کا سراغ مل گیا جبکہ اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔

بدھ کے روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں 73 سالہ ممتاز خان دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ گزشتہ پچاس سال سے ایران میں مقیم ہے جبکہ ان کا بنیادی تعلق اپر دیر کے علاقہ عشیری درہ جبر سے ہیں۔ ویڈیو میں ممتاز اپنے باپ، بھائیوں اور رشتہ داروں کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ بھٹو کے دور میں ایران آئے ہیں تب سے وہی محنت مزدوی کر رہے ہیں۔

ٹی این این سے بات کرتے ہوئے ممتاز خان کے بھائی شیر حسن خان نے بتایا کہ ان کے بھائی 14 سال کی عمر میں کراچی مزدوری کے لئے گئے تھے جہاں وہ لاپتہ ہوگئے، ہم نے بھائی کو ہر جگہ ڈھونڈنے کی کوشش لیکن وہ نہیں ملا۔

انہوں نے بتایا جب ہمارا خیال تھا کہ ممتاز خان وفات پاچکے ہیں تاہم سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیو دیکھنے کے بعد ہمارا دل پھر سے بھائی کو ملنے کے لئے برقرار ہو رہا ہے۔ شیر کے مطابق ہمیں پہلے یقین نہیں آ رہا تھا اس لئے ہم نے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان سے رابط کیا جس نے ان کے بھائی کی ویڈیو بنائی ہے.

‘ بھائی سے بات کرکے میں بہت خوش ہوا، یہ صرف میرے لئے نہیں بلکہ پورے گھر والوں کے لئے خوشی کا موقع ہے بس اب ہم چاہتے ہیں کہ جلدی سے ہم اپنے بھائی سے ملے’

ان کے بقول میں بہت چھوٹا تھا جب ماں ممتاز خان کو یاد کرکے کہتی تھی کہ ان کا ایک بیٹا لاپتہ ہے، آج وہ اس دنیا میں نہیں ہے لیکن ہم اس بات پر بھی شکر ادا کرتے ہیں کہ اللہ نے کئی سالوں سے بچھڑے بھائی کو پھر سے ملا دیا۔

شیر حسن خان کے مطابق ممتاز خان کے پاس نہ پاکستانی دستاویزات ہے اور نہ ہی وہ ایرانی شہریت رکھتے ہیں اس لئے انہوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ ان کے بھائی پاکستان لانے میں مدد کریں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button