سال میں 148 ارب کا اضافہ؛ خیبر پختونخوا 679 ارب 54 کروڑ روپے قرض میں دب گیا
ایک سال کے دوران قرض کے کل حجم میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے جو تاریخ میں اب تک کا بلند ترین اضافہ ہے۔
خیبر پختونخوا پر بین الاقوامی امدادی اداروں کا قرض تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا؛ ایک سال کے دوران قرض میں تقریباً ڈیڑھ سو ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا پر بین الاقوامی قرض 679 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ روپے سے تجاوز کر گیا ہے جس میں ایک سال کے دوران 148 ارب 82 کروڑ 40 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کی دستاویز کے مطابق صوبے پر 30 جون 2024 تک 8 بین الاقوامی امدادی اداروں کا قرض 679 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ روپے ہو گیا ہے۔ ایک سال کے دوران قرض کے کل حجم میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے جو تاریخ میں اب تک کا بلند ترین اضافہ ہے۔ ایک سال میں 75 ارب 96 کروڑ 80 لاکھ روپے کا نیا قرض لیا گیا ہے جبکہ ایکسچینج ریٹ میں 13 فیصد اضافہ اور پرنسپل ادائیگی میں کمی کے باعث قرض کی شرح میں 72 ارب 86 کروڑ 80 لاکھ کا بڑا اضافہ ہوا ہے۔
یہ پڑھیں: بنوں: جانی خیل میں قبائلی ملک سمیت 4 افراد قتل، 7 پولیس اہلکار اغوا
خیبر پختونخوا اس وقت 90 فیصد کا قرض عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے لے چکا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کا کل قرض 305 ارب 20 کروڑ 32 لاکھ 50 ہزار روپے، ایشیائی انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک کا قرض 16 ارب 20 کروڑ 52 لاکھ 50 ہزار روپے جبکہ عالمی بینک کے ادارہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی کا قرض 291 ارب 26 کروڑ 50 لاکھ روپے کا ہے۔
اسی طرح ایجنسی فرانس ڈویلپمنٹ کا قرض 40 ارب 20 کروڑ 62 لاکھ روپے، جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی کا قرض 23 ارب 34 کروڑ 38 لاکھ، انٹرنیشنل فنڈ برائے زرعی ڈویلپمنٹ کا قرض 2 ارب 10 کروڑ 50 لاکھ، انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کا قرض 71 کروڑ 91 لاکھ 80 ہزار جبکہ جرمنی کا قرض 49 کروڑ 92 لاکھ روپے ہو گیا ہے۔
مالی سال 24-2023 کے دوران صوبائی حکومت نے 24 ارب 78 کروڑ 20 لاکھ روپے کا قرض واپس اور 13 ارب 95 کروڑ 10 لاکھ روپے کا سود ادا کیا ہے۔