این ایف سی اجلاس کیلئے آرمی چیف کی مداخلت سے وفاق راضی ہوئی، وزیر اعلی کے پی

محمد فہیم
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مداخلت پر وفاقی حکومت نے نیشنل فنانس کمیشن کا اجلاس طلب کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے قبائلی اضلاع کیلئے مزید زیادتی برداشت نہیں کی جائیگی نئے تعینات ہونے والے آئی جی پولیس ذوالفقار حمید انہتائی پروفیشنل اور قابل آفیسر ہیں امید ہے کہ وہ صوبے میں امن قائم کریں گے ۔
پشاور میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاق کیساتھ متعدد اجلاسوں میں شریک ہوا ہوں، کئی بار قبائلی اضلاع کے حق کیلئے بات کی تاہم کوئی پیش رفت نہ ہوسکی جس کے بعد حالیہ اجلاس میں احتجاج ریکارڈ کیا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاق پر واضح کردیا کہ اگر قبائیلی اضلاع کو این ایف سی کا شیئر نہیں دیا تو اجلاسوں میں شرکت بے سود ہے، میرے احتجاج پر آرمی چیف نے مداخلت کی۔ علی امین کے مطابق آرمی چیف نے میری بات کی تائید کی جس کے بعد وزیر اعظم نے ایک ماہ کے اندر اندر این ایف سی اجلاس طلب کرنے کی یقین دہانی کرادی.
علی امین نے کہا کہ پشاور میں آرمی چیف سے ملاقات میں این ایف سی اجلاس کی بات کی اور کہا کہ اگر وعدہ پورا نہ کیا گیا تو اپنے حق کیلئے عدالت جاﺅں گا۔ علی امین نے بتایا کہ اس وقت صوبے کو پرانے این ایف سی ایوارڈ کے تحت ادائیگی ہورہی ہے قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد ہمیں 4.82فیصد این ایف سی شیئر کم مل رہا ہے صرف رواں مالی سال میں یہ 360ارب روپے بنتے ہیں جو ہمیں نہیں مل رہے ۔
نئے آئی جی پولیس کے حوالے سے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ تین نام بھیجے تھے، وفاق نے پہلے دو نام نظر انداز کرکے تیسرے نام پر فیصلہ کر لیا۔ نئے آئی جی سے امیدیں وابستہ ہیں انہوں نے 2008 سے لیکر 2011 تک لاہور میں ہونیوالے دھماکوں کے دہشتگردوں کو گرفتار کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ وہ انتہائی پروفیشنل ہیں ہمارے صوبے میں ایسے ہی آئی جی کی ضرورت ہے امید ہے صوبے میں امن قائم کرینگے صوبے میں پالیسی وہی چلے گی جو حکومت بتائے گی.
علی امین گنڈاپور نے کابینہ میں تبدیلی کے حوالے سے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد کابینہ میں توسیع یا تبدیلی کا فیصلہ کیا جائیگا۔ یہ کابینہ عمران خان کی ہے وہ جیسا کہیں گے ویسا ہوگا۔
صوبے میں جاری کرپشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صوبے کی آمدن میں 49 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جب صوبہ حوالہ ہوا تو ڈیڑھ سو ارب روپے کے بقایاجات تھے۔ لیکن آج سرپلس بجٹ ہے اربوں روپے کے ویلفیئر پراجیکٹ جاری ہیں۔