باجوڑ میں 52 سالہ کاکا جی نے قران حفظ کرنے کا اعزار اپنے نام کرلیا
محمد بلال یاسر
قران کریم کو پڑھنے اور یاد کرنے کے حوالے سے عمومی خیال یہی ہے کہ کتاب اللہ کو صرف کم عمری میں حفظ کیا جاسکتا ہے۔ ڈھلتی عُمر بالخصوص ساٹھ کے پیٹے میں پہنچ کر حفظ قرآن مجید اگر ناممکن نہیں تو مشکل ضرور رہے، مگرایک 52 سالہ ملک سلطان محمود عرف کاکاجی نے یہ معرکہ بھی صرف دو سال کی عمر میں سر کر کے قرآن مجید پڑھنے کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔
52 سالہ کاکاجی نے بتایا کہ انہوں نے جوانی میں قرآن مجید نہیں پڑھا تھا جس کا انہیں ہمیشہ افسوس رہا اور وہ گزشتہ کئ سالوں سے قرآن مجید سیکھنے کی کوشش کررہے تھے لیکن اس کے باوجود وہ قران نہیں سیکھ پائے اور بلا آخر انہوں نے فیصلہ کیا کہ مدرسے میں داخلے کے بغیر قرآن مجید سیکھنا ناممکن ہے۔
کاکا جی کے بقول انہوں نے اپنے گاؤن کے ایک دینی مدرسے میں داخلہ لیا اور روزانہ ظہر کے بعد چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ قرآن مجید سیکھنے کے لئے کلاس میں پڑھتا رہا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کلاس میں چھوٹے بچے بہت زور سے سبق پڑھتے ، شور کرتے مگر مجھے کھبی برا نہیں لگا بلکہ مجھے یہ سب بہت اچھا لگتا اور یہ بچے میرے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بنتے رہے۔
کاکاجی نے بتایا کہ عمر بڑھ جانے کے سبب قوت حافظہ کسی حد تک کمزور ہوجاتا ہے لیکن مسلسل محنت آپ کو اپنا ہدف حاصل کرنے سے نہیں روک سکتی۔ اور پھر قرآن مجید تو ہر عمر میں آپ یاد کرسکتے ہیں کیونکہ یہ اللہ کا کلام اور معجزہ ہے ۔
کاکاجی نے بتایا کہ وہ بلخصوص بڑے عمر کے افراد کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ آپ اپنے بچوں کو قرآن مجید سکھانے کے ساتھ اگر آپ نے خود نہیں پڑھا تو خود بھی محنت کرے کیونکہ قرآن کا سیکھنا ہر مسلمان پر لازم ہے میں آپ سب کیلئے ایک مثال ہو جب میں اس عمر میں قرآن مجید سیکھ سکتا ہوں تو میرا یقین ہے کہ ہر بندہ یہ نعمت حاصل کرسکتا ہے ۔
ملک سلطان محمود عرف کاکاجی کا تعلق برخلوزو ماموند باجوڑ سے ہے وہ معروف قبائلی رہنما ملک محمد آیاز خان اور ملک شاہ ولی خان کے بھائ ہیں۔