بلاگزخیبر پختونخوا

دلیپ کمار پشاور سے مٹی لے کر گئے تھے تاکہ قبر میں ڈال سکے

 

رانی عندلیب

الوداع شہنشاہ جذبات دلیپ کمار صاحب آپ پاکستان اور ہندوستان کے لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ دلیپ کمار کا پیدائشی نام محمد یوسف خان تھا، وہ پشاور کے محلہ خداداد میں 11 دسمبر 1922کو پیدا ہوئے. وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ 1935 میں کاروبار کے سلسلے میں ممبئ منتقل ہوئے تھے.11 اکتوبر 1966 کو سائرہ بانو سے شادی کی اور ان کی کوئی اولاد نہیں ہے۔

وہ جب چند سال پہلے بیمار ہوئے تو دلیپ کمار کی خواہش تھی کہ انکو اپنے ابائی وطن پاکستان میں دفنایا جائے.اس خواہش کے لیے بھارت کی گورنمنٹ سے درخواست کی لیکن وہ نہیں مانے تو چند برس پہلے جب دلیپ کمار پاکستان آئے تھے تو پشاور سے مٹی لے کر گئے تاکہ قبر میں آبائی وطن کی مٹی بھی شامل ہو جائے۔
اداکاری سے پہلے یوسف خان پھلوں کے سوداگر تھے ایک زمانے میں دلیپ کمار بھارت کے بہترین فٹ بال کھلاڑی بننے کا خواب دیکھتے تھے لیکن کسے پتہ تھا کہ ایک دن یہ شخص بھارت کے فلم پرستاروں کو خاموشی کی زبان سکھا دے گا اور اس کی ایک نگاہ وہ سب کچھ کہہ جائے گی جس کو کئی صفحات پر لکھے مکالمے بھی کہنے کے قابل نہیں ہوں گے، دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز1944 میں فلم جوار بھاٹاسے کیا.
لیکن اپنی اصلی پہچان 1960 میں تاریخی فلم مغل اعظم سے بنائی۔ ساتھ میں دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ دلیپ کمار نے اپنے کیرئیر میں صرف ایک بار کسی مسلم کا کردار ادا کیاوہ بھی فلم مغل اعظم میں شہزادہ سلیم کا جو بہت ہی یادگار رہا.
دلیپ کمار نے اپنے چھ دہائیوں کے اپنے فلمی کیرئیر میں صرف 63 فلمیں کیں لیکن انھوں نے ہندی سینما میں اداکاری کے فن کو نئی معنویت نئی تعریف دی۔
دلیپ کمار راج کپور اور دیو آنند کو بھارتی فلمی دنیا کی تثلیت کہا جاتا ہے لیکن جتنی رنگا رنگی اور تنوع دلیپ کمار کی اداکاری میں تھی اتنی شدت ان دونوں کی اداکاری میں نہیں۔
خدمات کے پیش نظر انہیں بھارتی فلموں کے سب سے بڑے اعزاز داد صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا. اس کے علاوہ حکومت پاکستان کی طرف سے 1998 میں انہیں پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز نشان پاکستان سے نوازا گیا۔
دلیپ کمار کو برطانوی شہریت پندرہ اگست 1947 میں ملی اور پھر دوسری شہریت بھارت کی طرف سے 26 جنوری 1950 کو ملی۔
لیجنڈ اداکار دو ماہ سے سخت بیمار تھے اور ممبئی کے ہندو جا ہسپتال میں زیر علاج تھے. 7 جولائی 2021 یعنی آج صبح کے تقریبا 7:30 انہوں نے ہمیشہ کے لیے دنیا کو الوداع کہہ دیا لیکن وہ ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button