خیبر پختونخوا

چارسدہ میں ایک ماہ کے لئے دریائے سوات میں نہانے پر پابندی عائد

چارسدہ میں ضلعی انتظامیہ نے خیالی کے مقام پر دریائے میں نہانے پر پابندی عائد کردی ۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق شدید گرمی کی حالت میں دریا  کے کنارے نہانے کے باعث قیمتی جانوں کی ضیاع کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے  ضلع بھر میں  ایک ماہ کے لئے  دریائے سوات میں نہانے پر دفعہ 144 نافذ  کر دی گئی ہے۔

ٹی این این سے بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ  کمشنر عدنان جمیل  نے بتایا کہ  گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد لوگ کافی تعداد میں دریاؤں کا رخ کرتے ہیں جبکہ دریائے میں نہانے دوران اکثر لوگ پانی میں ڈوب جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تین دن پہلے بھی دریائے خیالی میں نہانے کے دوران  ایک بچہ ڈوب گیا تھا  اور کافی محنت  کے بعد ریسیکو 1122 اہلکاروں نے بچے کی لاش نکالی تھی جبکہ دفعہ 144 نافذ کرنے کا مقصد ایسے واقعات کی روک تھام کرنا ہے۔

عدنان جمیل کا کہنا تھا کہ جو افراد دریائے کے کنارے نہاتے ہوئے پائے گئے ان کے خلاف دفعہ 144 کے تحت سیکشن 188 میں ایف آئی آر درج کی جائی گی.

دوسری جانب شہریوں کا کہنا کہ ایک طرف گرمی کی شدت میں اضافہ اور دوسری جانب بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے عوام مجبور ہوکر دريا کا رخ کرتے ہیں۔

شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو چاہئے کہ شہریوں کے لئے لائف جیکٹس فراہم کریں اور ساتھ میں دریا کنارے پروٹیکشن وال قائم کریں تاکہ ایسے حادثات سے بچا جاسکے. کیونکہ گرمی میں شہریوں کے لئے دریا میں نہانا ہی اصل تفریح ہے.

ریسکیو 1122 ترجمان کے مطابق رواں سال دریا سوات میں نہاتے ہوئے 10 افراد ڈوب گئے تھے جس میں چھ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں تاہم تین افراد ڈوب کر لاپتہ جبکہ ایک شخص کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے.

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button