لکی ، صحافتی تنظیموں کی بنوں میں جرنلسٹ کی گرفتاری کی مذمت
الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن لکی مروت نے بنوں کے نوجوان صحافی ہدایت اللہ کی چینی سکینڈل میں ملوث ضلعی انتظامیہ کے اہلکاروں اور پولیس کو بے نقاب کرنے پر گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت حملہ قرار دیا۔
گزشتہ روز یہاں الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن لکی مروت کاایک مذمتی اجلاس زیر صدارت صدر ولید خان مروت منعقد ہوا جس میں عہدیداروں سمیت ضلع بھر کے صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
صدر ولیدخان مروت نے بنوں کے صحافی ہدایت اللہ کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کی کرپشن کو بے نقاب کرنے پر گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے حکومت اور انتظامیہ سے فوری طور پر صحافی ہدایت اللہ کی رہائی کا پرزور مطالبہ کیا بصورت دیگر لکی مروت کی صحافی برادری بھر پور احتجاج شروع کرے گی۔
دوسری جانب وانا پریس کلب کے صحافیوں نے بھی ہدایت اللہ کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ تاجروں سمیت عوام کی آواز حکومت اور ضلعی انتظامیہ تک پہنچانا صحافیوں کی ذمہ داری ہے تاجر رہنماؤں نے چینی سمگلنگ سکینڈل کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران ایس او پیز کے حوالے سے جو بیان دیا، اس کو بنیاد بناکر اسسٹنٹ کمشنر بنوں ڈاکٹر طیب حیات کی مدعیت میں مقامی تاجر اور صحافی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا جس کی ہم پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کیونکہ اس بیان سے صحافی کا کوئی تعلق نہیں، تاجر اور سیاستدان ہمیشہ اپنے مطالبات کے حوالے سے کبھی پولیو مہم کے بائیکاٹ کی دھمکی دیتے ہیں کبھی لاک ڈاءون میں ہڑتال کی دھمکی دیتے ہیں جس کی کوریج صحافی روزانہ کی بنیاد پر کرتے ہیں۔
وانا پریس کلب ہدایت اللہ کی فوری رہائ کا مطالبہ کرتا ہے اور بنوں انتظامیہ سے امید کرتے ہیں کہ وہ فوراً صحافی کی رہائی کو ممکن بنا کر ہمیں مزید اشتعال دینے سے گریز کریں گے کیونکہ یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے پہلے وانا سے تعلق رکھنے والے صحافی اعلی خان کو چند ہفتے پہلے کورونا ایس او پیز کا بہانہ بنا کر گرفتار کیا گیا تھا اور کل ہدایت اللہ کو اسی بہانے کے تحت گرفتار کر لیا گیا، وانا پریس کلب آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے اور ہمیشہ صحافت کی آزادی کے لئے پہلی صف کا کردار ادا کریں گے۔