”ماں کھانا نہیں کھاتی بیٹے کے غم میں روتی رہتی ہے”
گل حماد فاروقی
سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے اوی ناش سنگھ کا، جو 27 مارچ 2021 کو بروز ہفتہ شام کے وقت پشاور کینٹ گلبرگ نمبر 1 سے غائب ہوا تھا، تاحال کوئی سراغ مل نہ سکا۔
مغوی اوی ناش سنگھ کے اہل حانہ نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا، کثیر تعداد میں خواتین، بچوں سمیت مردوں نے بینرز ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے ہیں۔
ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں اس کی والدہ نے بتایا کہ میرا بیٹا 27 مارچ سے لاپتہ ہے، ہم نے پولیس میں رپورٹ بھی درج کرائی ہے مگر ابھی تک وہ گھر واپس نہیں آیا، پورا حاندان نہایت غمزدہ ہے اور اس کی غیرگمشدگی کی وجہ سے نہایت پریشان ہے۔
اس کے بڑے بھائی عامر چوہان سنگھ نے بتایا کہ ہم چار بھائی ہیں، پروانہ سنگھ اور اجے سنگھ جبکہ اوی ناش سنگھ سب سے چھوٹے تھے۔ وہ انجنیئرنگ کر کے فارغ ہو چکے تھے اور ملازمت کی تلاش میں تھے جبکہ اس کی بیوی میڈیکل کر رہی ہے۔
چوہان سنگھ نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ہمارا کسی سے جھگڑا ہوا اس کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے ہماری کزن کو چھیڑا تھا، وہ عیسائی ہیں ذیشان مسیح وغیرہ۔ ہم نے ان کے حلاف باقاعدہ مقدمہ بھی درج کروایا تھا اور 31 مارچ کو اس کا فیصلہ آنا تھا جو ہمارے حق میں تھا مگر تین دن قبل میرے چھوٹے بھائی کو اغواء کرایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اوی ناش سنگھ کی عمر تیس سال تھی مگر وہ نہایت ذہین تھا اور اس کوشش میں تھا کہ اسے کوئی اچھی نوکری ملے، ”عدالت نے جب فیصلہ سنایا تو اس میں FIA کو حکم دیا گیا تھا کہ ان لوگوں کے حلاف قانونی کارروائی کی جائے جنہوں نے ہماریی کزن کو چھیڑا تھا مگر میرا بھائی غائب ہوا اس کا ہمیں نہایت غم ہے۔”
سکھوں کو لاحق حطرے کے بارے میں انہوں نے بتایا پاکستان میں ہم خود کو کافی محفوظ سمجھتے ہیں، میں خود محکمہ صحت سیکرٹریٹ میں جونیئر کلرک کے طور پر ملازمت کرتا ہوں مگر یہ پہلا واقعہ ہے کہ ہمارے حاندان میں کسی بندے کو اغواء کیا گیا اور ابھی تک اغواء کاروں نے تاوان کا مطالبہ بھی نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں کوہاٹ روڈ پر گلشن رحمان کالونی میں سرکاری کوارٹر میں رہتا ہوں مگر آج تک ہمیں کسی نے کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔
عامر چوہان سنگھ نے بتایا کہ ہم نے اپنے چھوٹے بھائی کی گمشدگی کی باقاعدہ سی آئی اے تھانہ گلبرگ میں FIR درج کرائی ہے اور پولیس کی کارروائی سے بھی مطمئن ہیں کیونکہ متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او باقاعدگی سے ہمارے گھر آ کر ہمیں تسلی بھی دیتے ہیں کہ اوی ناش سنگھ کو بہت جلد بازیاب کرایا جائے گا۔
انہوں نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ، وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلی خیبر پحتونخواہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے مغوی بھائی اوی ناش سنگھ کو جلد سے جلد بازیاب کرایا جائے کیونکہ اس کی گمشدگی کی وجہ سے ہمارا پورا خاندان غم سے نہایت نڈھال ہے، ”والدہ تو صحیح کھانا بھی نہیں کھاتیں کیونکہ اپنے بیٹے کے غم میں ہر وقت روتی رہتی ہیں۔”