پشاور: تحریک لبیک کے 104 کارکنوں کی ضمانت منظور
پشاور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے 104 کارکنوں کو ضمانت پر چھوڑ دیا۔
اے ٹی سی جج سید اصغر علی شاہ نے ایک ہفتہ قبل پولیس کے ذریعے گرفتار افراد کی ضمانت کی درخواست منظور کی تھی اور دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد انہیں ضمانت دے دی۔
رواں ماہ کے 13 تاریخ کو تھانہ پہاڑی پورہ کے حدود میں حال ہی میں کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنوں نے جی ٹی روڈ اور رنگ روڈ کو احتجاج کے طور پر کئی گھنٹوں تک بند رکھا تھا جنکے خلاف پولیس نے تعزیرات پاکستان کے انسدادی دہشتگردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے، کسی جرم کی سازش 120-بی ،فساد کے جرم میں شرکت 147 ، مسلح فسادات 148 ، مختلف مسالک کے درمیان نفرت پیدا کرنا 153 اور قتل عمد 314 کے دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر تھانہ پہاڑی پورہ کے ایس ایچ او وارث خان نے اپنے مدعیت میں درج کیا تھا، درج شدہ مقدمے میں بتایا گیا تھا مذہبی تنظیم ٹی ایل پی کے مختلف قائدین اور کارکنوں نے پیرزکوڑی کے مقام پر جی ٹی روڈ کو ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کیا تھا اور مظاہرین نے زبردستی ٹریفک کو معطل کرکے روک دیا تھا۔
ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا تھا کہ مظاہرین بڑے بڑے لاوڈ سپیکر کے ذریعے حکومت کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عہدیداروں نے انہیں سڑکوں کی ناکہ بندی ختم کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ان کی بات نہیں مانی۔
مقدمے میں الزام لگایا گیا تھا کہ مظاہرین نے عوامی املاک کو نقصان پہنچانا ہے تاہم درخواست گزاروں کے وکلاء نے اصرارپر عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکلوں کے خلاف من گھڑت معاملے پر فرد جرم عائد کی گئی تھی، انہوں نے پولیس کے الزامات کی تردید کرکے بتایا کہ مظاہرین پر امن تھے اور کسی املاک کو نقصان نہیں پہنچا تھا۔