کورونا کیسز میں اضافہ، خیبر پختونخوا، پنجاب میں لاک ڈاؤن میں توسیع پر غور
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں لاک ڈاؤن میں توسیع پر غور کیا جارہا ہے۔
ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے کیسز کا جائزہ لینے کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا میں مثبت کیسز بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
این سی او سی نے کہا کہ وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 5 سے 6 فیصد تک ہوگئی ہے اور پنجاب، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر کے بڑے شہروں میں مثبت کیسز کی شرح بڑھی ہے۔
کورونا وائرس تیسری لہر: پشاور کے چار علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون نافذ
اعلامیہ میں کہا گیا کہ این سی او سی نے وبا پر کنٹرول کرنے کے حکومت پنجاب کے اقدامات کی تعریف کی، صوبے کے مختلف شہروں میں لاک ڈاؤن میں توسیع کے لیے مزید اقدامات زیر غور ہیں جبکہ خیبر پختونخوا کے بعض شہروں میں بھی لاک ڈاؤن میں توسیع سمیت مختلف اقدامات پر غور کیا گیا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ہدایت کی کہ وفاق کی تمام اکائیاں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کے لیے فوری اقدامات کریں۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ اجلاس میں کورونا وبا کی نئی قسم کے پھیلاؤ پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور فیصلہ کیا گیا کہ بعض ممالک سے بین الاقوامی سفر پر مزید پابندی کے متعلق فیصلہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر یہ وائرس دوبارہ تیزی سے پھیلنے لگا ہے اور اس کی نئی قسم کے باعث مختلف شہروں میں مختلف پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
ملک میں کچھ روز قبل تک اگرچہ کورونا صورتحال بہتر تھی اور یومیہ کیسز اور اموات میں کمی دیکھی جارہی تھی، تاہم کچھ روز سے اس میں ایک مرتبہ پھر اضافہ دیکھا گیا ہے اور مسلسل تیسرے روز کیسز کی یومیہ تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے حکومت نے جہاں مختلف پابندیاں دوبارہ عائد کردی وہیں مختلف شہروں میں تعلیمی اداروں کو بھی 15 مارچ سے 28 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کردیا۔
اس کے علاوہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سمیت مختلف شہروں میں شادی کی تقریبات، کھیلوں کی سرگرمیاں اور جلسوں پر دو ہفتے کی پابندی بھی لگادی گئی ہے۔