ایبٹ آباد، قیدی کے ہاتھوں قرآن مجید کی بے حرمتی پر شہر بھر میں پرتشدد مظاہرے
عطاءاللہ نسیم
ایبٹ آباد کی سنٹرل جیل میں قید عمران نامی شخص نے قرآن مجید کی بے حرمتی کر لی۔
اس حوالے سے جیل انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عمران جیل کی چکی میں قید تھا، ہفتہ کے روز 8 بجے کے قریب اس شخص نے 3 قرآن مجیدیں گٹر میں پھینک دیں، سنٹرل جیل ملک پورہ کے سٹاف نے فی الفور چکی میں داخل ہو کر قرآن مجید کے نسخے گٹر سے نکال دیئے جس کے بعد جیل سٹاف مشتعل ہو گیا اور جیل کے اندر ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔
بیان کے مطابق سٹاف کے چند پولیس اہلکاروں نے ملزم کو فول پروف سیکورٹی میں ہری پور جیل منتقل کر دیا، قرآن مجید کی بے حرمتی کی خبر سنتے ہی ایبٹ آباد کے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور جگہ جگہ پر توڑ پھوڑ سمیت شاہراہ ریشم پر ٹائر جلا کر سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا جبکہ تاجروں کی جانب سے مکمل طور پر شٹر ڈاون ہڑتال بھی کی گئی۔
علاوہ ازیں فوراہ چوک، شہزادہ مسجد، جیل چوک، ڈی سی آف اور دیگر مقامات پر بھرپور احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور مظاہرین کی جانب سے قرآن کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو سرے عام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف ٹرائل انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں چلایا جائے اور کیس میں ملوث جیل کے عملے کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔
ہنگاموں کے دوران عوام کو قابو کرنے کیلئے ایبٹ آباد پولیس نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال بھی کیا گیا جس سے حالات میں مزید کشیدگی پیدا ہوئی جبکہ ضلعی انتظامی افسران موقع سے غائب رہے۔
پولیس زرائع کے مطابق ملزم عمران کا ذہنی توازن درست نہیں اور اس سے قبل وہ دو مرتبہ قرآن مجید کی بے حرمتی کر چکا ہے جس کی پاداش میں وہ پہلے سے ہی سنٹرل جیل ایبٹ آباد میں قید تھا، مذکورہ واقعہ پر ملزم کیخلاف تھانہ سٹی میں 295 بی کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔