مردان بورڈ نے گزشتہ سال امتحانات کی مد 34کروڑ سے زائد کمائے، طلبا کو ایک ڈی ایم سی پر ٹرخا دیا
مردان تعلیمی بورڈ نے گزشتہ سال جماعت نہم، دہم، سال اول اور دوم کے طلبا سے 34کروڑ39لاکھ روپے جمع کئے تھے لیکن کورونا وبا کے باعث امتحانات کی منسوخی سے وہ تمام رقم اب بھی اکاونٹ میں موجود ہے اس لئے بورڈ کو چاہئے کہ امسال طلبا کو امتحانی فیس میں رعایت دے۔
یہ مطالبہ مردان یوتھ پارلیمنٹ نے گزشتہ روز منعقدہ اجلاس میں کیا۔ پارلیمنٹ کا اجلاس سپیکر سید شیر شاہ کی صدارت میں ہوا جس سے کمشنر مردان ڈویژن منتظر خان،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ نیک محمد،ڈبلیو ایس ایس سی ایم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجنیئر امیر خان،ڈسٹرکٹ یوتھ افسر عثمان خان،فیڈریشن آف پاکستان کے نائب صدر نواز ماندوری،چیئرمین ارشاد احمد اور دیگر نے خطاب کیا۔
یوتھ پارلیمنٹ کے اراکین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ سال جماعت نہم،دہم،سال اول اور سال دوئم کے امتحانات منسوخ کئے گئے تھے لیکن مردان بورڈ نے 2لاکھ،27ہزار4سو 54طلباء سے مجموعی طور پر 34کروڑ39لاکھ22ہزار490روپے جمع کئے ہیں اور بورڈ کے پاس یہ رقم اکاؤنٹ میں موجود ہیں اور انہوں نے طلباء کو صرف ڈی ایم سی بھیجے ہیں لہذا اس سال کے امتحانی فیس طلباء کو رعایت دی جائے۔
انہوں نے عبد الولی خان یونیورسٹی کی جانب سے فیسوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی کی تعلیم دشمن پالیسیوں کے خلاف بہت جلد میدان میں نکلیں گے۔
انہوں نے ضلع مردان میں پلاسٹک شاپنگ بیگز پر مکمل پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی پابندی کے باوجود پلاسٹک شاپنگ بیگز کھلے عام فروخت کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے اکثر اوقات نالیوں کی بندش کے ساتھ ساتھ ماحول بھی خراب ہو رہا ہے۔ انہوں نے ڈبلیو ایس ایس سی ایم کے ساتھ مشترکہ طور پر آگاہی مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ شہر کے تمام یونین کونسلوں میں صفائی اور صاف پانی کے حوالے سے مہم بھرپور طریقے سے چلائی جائے گی۔
کمشنر مردان ڈویژن منتظر خان نے یوتھ پارلیمنٹ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لئے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے نوجوانوں کو انتظامیہ کا ساتھ دینا ہوگا۔
ڈبلیو ایس ایس سی ایم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجنیئر امیر خان نے یوتھ پارلیمنٹ کی جانب سے مشترکہ طور پر آگاہی مہم شروع کرنے پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ مردان شہر کو صاف اور ماحول دوست شہر بنانے کے لئے ہم تمام وسائل کو بروئے کا رلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ صوبے میں پہلی بار کچرے کونامیاتی کھاد میں تبدیل کرنے والا پہلا منصوبہ ہم نے شروع کیا ہے جس میں روزانہ کی بنیاد پر پانچ ٹن کچرے کو نامیاتی کھاد میں تبدیل کیا جارہا ہے جو کہ زرعی فصلوں کے لئے انتہائی مفید ثابت ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹشن سٹاف کو معاشرے میں عزت وتکریم دینے کی ضرورت ہے تاکہ سٹاف پہلے سے زیادہ اور لگن کے ساتھ اپنا کام کر سکے۔انہوں نے کہاکہ مردان شہر میں پانچ ہزار صاف پانی کے کنکشن دیے گئے ہیں لیکن ان میں صرف دو ہزار صارفین بل جمع کررہے ہیں۔انہوں نے یوتھ پارلیمنٹ سے اس سلسلے میں تعاون کی اپیل بھی کی۔