سپریم کورٹ کا کرک میں فوری طور پرمندر تعمیر کرنے کی ہدایت
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کرک میں مشتعل افراد کی جانب سے جلائے گئے مندر کی فوری تعمیر کی ہدایت کی ہے۔ سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق اور کرک میں مندر کو نذر آتش کرنے کے واقعہ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہوئی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا میں مندر کے معاملے پر کوئی ریکوری یا گرفتاری ہوئی؟ وکیل متروکہ وقف املاک اکرام چوہدری نے بتایا کہ مندر کے معاملے پر اب تک کوئی ریکوری نہیں ہوئی جبکہ مندر کی دوبارہ تعمیرکے لیے 3 کروڑ 41 لاکھ روپے منظور کر لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا کرک میں مندر دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ حکم تھا کہ مندر جلانے والوں سے پیسے لیں تاکہ انہیں عبرت حاصل ہو۔ ایم این اے رمیش کمار نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ کرک کا علاقہ حساس ہے۔ رمیش کمار کا کہنا تھا کہ کرک میں مندر کی تعمیر کا کام ہندو برادری کرے، مندر کی تعمیر پر اخراجات خیبرپختونخوا حکومت بعد میں واپس کرے گی۔
ایڈشنل ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق مندر کی تعمیر کے لیے ٹینڈر کرنا ضروری ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ مندر کی فوری تعمیر شروع کریں اور اس کی ٹائم لائن بناکر عدالت کو آگاہ کریں۔
یاد رہے کچھ عرصہ قبل کرک تحصیل بانڈہ کے علاقہ ٹیری میں موجود ہندؤں کے مندر میں توسیع کی جارہی تھی جس پر مقامی علماء اور عوام شدید مشتعل تھے اور گزشتہ روز بدھ کی صبح مندر پر چڑھائی کرتے ہوئے عمارت کو آگ لگادی اور اسے مسمار کردیا۔