خیبر پختونخوا

قبائلی اضلاع کے 75 ہزار افراد کو فنی تربیت فراہم کرنے کا پلان تیار

خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کیلئے اکنامک ڈویپلمنٹ پلان تیار کر لیا گیا ہے جس کے تحت روزگار کے وسیع مواقعے پیدا کئے جائینگے اور اس کے ساتھ 75 ہزار افراد کو فنی تربیت فراہم کی جائیگی۔ پلان کے تحت مختلف نوعیت کے 50 ہزار سکالر شپس بھی متوقع ہیں۔

ضم شدہ اضلاع کے حوالے سے قائم ٹاسک فورس کا ایک اہم اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جمعرات کے روز منعقد ہوا، جس میں ضم شدہ ضلع خیبر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت ، امن و امان کی صورتحال، انضمام سے متعلق اُمور اور انتظامی معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ضم اضلاع کیلئے اکنامک ڈویلپمنٹ پلان تیار کر لیا گیا ہے جس کے تحت مختلف شعبوں میں 30 منصوبے تجویز کئے گئے ہیں، جن کا مجموعی طور پر تخمینہ لاگت 65 ارب روپے ہے۔ یہ پلان صوبائی محکموں ، نجی شعبوں ، تاجربرادری اور ٹیکنیکل ماہرین سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔ اکنامک ڈویلپمنٹ پلان پر عملدرآمد کے لئے ایکشن پلان بھی منظوری کے لئے ٹاسک فورس کے اگلے اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔

وزیراعلیٰ نے مجوزہ پلان پر عملدرآمد کے لئے حقیقت پسندانہ ٹائم لائنز کا تعین کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ یہ پلان ضم اضلاع میں دیر پا معاشی سرگرمیوں کے فروغ و ترقی کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کی ترقی و خوشحالی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ضم اضلاع میں عدلیہ، پولیس، صحت اور تعلیم کے شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے اور ان اضلاع میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو مستحکم بنانے کیلئے مجوزہ ایجوکیشن اور ہیلتھ پلان کو جلد حتمی شکل دے کر منظوری کیلئے پیش کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع میں مجموعی ترقیاتی و اصلاحاتی سرگرمیوں کے نتائج زمین پر نظر آنے چاہئیں تاکہ قبائلی عوام حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات سے بلا تاخیر مستفید ہو سکے۔ضلع خیبر میں انضمام کی تازہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع میں تمام صوبائی محکموں کو توسیع دی گئی ہے جبکہ لیویز اور خاصہ داروں کا پولیس میں انضمام مکمل کیا گیا ہے.

یہ بھی پڑھیں : باڑہ میں گھر مسماری کے خلاف شلوبر قبیلے کا جرگہ

اجلاس میں وزیراعلی نے کہا کہ  ٹائپ ڈی ہسپتال بازار ذخہ خیل کو فعال بنانے کے لئے ٹائم لائن پیش کرنے کی ہدایت کی، جبکہ ضلع میں معدنی سرگرمیوں کے اجراء کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ معدنیات خیبر کی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل بیٹھ کر اس سلسلے میں ایک مکمل پلان وضع کرکے پیش کرے۔انہوں نے تیز رفتار عملدرآمد پروگرام کے تحت ضم اضلاع میں بیس نئے کالجز کے قیام کے لئے جاری فیزیبیلیٹی سٹڈی تیز رفتاری سے مکمل کرنے اور اپریل کے وسط تک منصوبے کا پی سی ون پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ضلع خیبر میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے قلیل المدتی پلان کے تحت سفاری بس شروع کرنے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے اس سلسلے میں باضابطہ پلان تیار کرنے کی ہدایت کی۔ جبکہ طویل المدتی منصوبہ بندی کے تحت سٹیم سفاری ٹرین سروس شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ سیاحت کو اس سلسلے میں پاکستان ریلوے کے ساتھ بات چیت کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button