خیبر پختونخواسٹیزن جرنلزمفیچرز اور انٹرویوکھیل

مردان : ہاکی پلیئر فاخرہ نایاب کیسے انٹرنیشنل لیول تک پہنچی ؟

کائنات

‘کئی مسائل اور دشواریوں سے نکل کر کھیل کے میدان میں آنے کے باوجود بے روزگار ہوں’ یہ کہنا ہے مردان سے تعلق رکھنے والی ہاکی کی انٹرنیشنل کھلاڑی فاخرہ نایاب کا جس نے اپنی زندگی کے کئی سال کھیل کو دیئے لیکن آج تک انکو نوکری نہ مل سکی۔ ان کا کہنا ہے کہ واپڈا میں 5 سال گزارے لیکن گھریلوں مسائل کی وجہ سے چھوڑدیا۔

فاخرہ نایاب ہاکی کھیلتی ہیں اور آج کل کوچنگ کے طور پر بھی اپنی ذمہ داریاں سنبھال رہی ہیں۔ انہوں نے سکول سے ہی مختلف کھیلوں میں حصہ لیا اور اب تک سپورٹس میں دلچسپی ہونے کی وجہ سے اس سے منسلک ہیں۔ان کا زیادہ تجربہ کرکٹ اور ہاکی میں ہے کیونکہ سکول لیول سے ان گیمز کا حصہ رہی، پھر کالج اور اب بین الااقوامی سطح پر کھیل ر ہی ہیں لیکن ہاکی ایتھلیٹکس، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس والی بال بھی کھیل چکی ہیں۔

فاخرہ نایاب نے بتایا کہ اس نے تمام کھیلوں میں حصہ لیا اور تمام میں پوزیشن لینے کا اعزاز حاصل کرچکی ہے۔ اپنی کامیابی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فاخرہ نے کہا کہ جب بین الااقوامی سطح پر کھیل کے دوران انڈیا گئی تو کافی خوشی ہوئی وہاں جاکر گیمز میں گولڈ میڈلز جیت کر آئی جو نا صرف ان کے لئے بلکہ ملک اور خاندان کے بھی باعث فخر ہے۔

یہ بھی پڑھیں : قبائلی خواتین کھلاڑیوں کے لئے تاریخ میں پہلی مرتبہ تربیتی کمیپ کا انعقاد 

گھر کے سپورٹ کے بغیر کوئی لڑکی اپنے فیلڈ میں اعلی مقام تک نہیں پہنچ سکتی، فاخرہ نایاب

انہوں نے کہا کہ انکی خواہش ہے کہ مستقبل میں 2 اکیڈمیاں بنائیں جس میں ایک ہاکی اور دوسری کرکٹ کے لئے ہو، ان اکیڈمیوں میں صرف خواتین کھلاڑیوں کو ہی ٹریننگ دی جائے گی تاکہ لڑکیوں کی حوصلہ افزائی ہو وہ کھیل کے میدان میں آگے آئیں اور ملکی اور بین الااقوامی سطح پر کھیل کر اپنے ملک اور قوم کا نام روشن کریں۔

فاخرہ کو گھرسے تعاون حاصل تھا اس وجہ سے اس مقام تک پہنچ گئی اور گھر کے سپورٹ کے بغیر کوئی لڑکی اپنے فیلڈ میں اعلی مقام تک نہیں پہنچ سکتی۔ ‘پختون معاشرے میں خاتون کا اس فیلڈ میں آنا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے لیکن آج میں جو بھی ہوں گھروالوں کی وجہ سے ہوں’ فاخرہ نایاب نے بتایا۔

فاخرہ نایاب نے کہا کہ مردان میں کھیلوں کی سھولیات موجود ہیں لیکن اتنے زیادہ نہیں جو مردان میں خواتین کھلاڑیوں کے لئے اس جدید دور میں درکار ہیں۔ ‘مردان کے دور دراز اور خاص کر گاؤں سے لڑکیاں اگر کھیل میں حصہ لینے کیلئے شہر یعنی مردان یا پشاور جاتی ہیں تو انکو راستے کے کرایہ کے ساتھ ساتھ ضروری کھیل کے سامان کی بھی ضرورت پڑتی ہے، وہ نا ہونے کی وجہ سے لڑکیاں درمیان میں اپنا شوق ترک دیتی ہے، ایسے حالات میں گورنمٹ کو چاہئے کہ وہ مرادن کی لڑکیوں کو مالی و کھیل کا سامان دینے میں تھوڑا بہت سپورٹ کریں’ انہوں نے کہا۔

فاخرہ نایاب نے مالی مشکلات سے دوچار خواتین کھلاڑیوں کے بارے میں کہا کہ اس سے بڑی مثال کیا ہوسکتی ہے کہ اتنا اگے آنے کے باجود وہ خود بے روزگار ہیں۔ ‘حکومت کو چاہئے کہ وہ خواتین کو زیادہ کھیل کے مواقع دیں اور ان کے لئے مختلف ٹورنامنٹ کا انعقاد کریں۔

فاخزہ نایاب وزیراعظم عمران خان کی سابقہ بیوی ریحام خان سے میڈل وصول کررہی ہے۔
فاخزہ نایاب وزیراعظم عمران خان کی سابقہ بیوی ریحام خان سے میڈل وصول کررہی ہے۔

معاشرے کی تنگ نظری کے حوالے سے فاخرہ نایاب نے کہا کہ وہ کوچ ہیں جب بھی کسی لڑکیوں کو کھیل میں حصہ لینے کے لئے بلاتے ہیں تو انکے خاندان کو اعتماد میں لینا پڑتا ہے۔ ساتھ میں یہ بھی کہتے ہیں کہ آپ کی بیٹی کوصحیح سلامت لے کر واپس گھر چھوڑیں گے ٹورنامنٹ کے دوارن ان کا پورا خیال رکھا جائے گا جس کے بعد وہ اپنی بچیوں کو انکے ساتھ چھوڑ دیتے ہیں۔

فاخرہ نایاب نے کہا کہ لوگوں کے ذہن اس طرح بدل سکتے ہیں جب ان کے سامنے اپنی مثال رکھیں گے کہ وہ بھی پہلے اس طرح کھیل رہی تھی پھر نیشنل اور انٹرنشنل لیول کھیلوں تک پہنچ کر ایک اچھا نام کمایا ہے، باقی بچیاں بھی اپنا اور اپنے ماں باپ کا نام روشن کرسکتی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button