”عمارت مکمل ہونے کے ساتھ ہی بھرتیاں، فرنیچر کی دستیابی یقینی بنائی جائے”
خیبر پختونخوا کے وزیر محنت اور ثقافت شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے تمام اداروں کو واضح احکامات اور پالیسی دی ہے کہ جو بھی سرکاری عمارت تکمیل کے آخری مراحل میں ہو اس کے لیے ملازمین کی بھرتیاں اور ضروری ساز و سامان سمیت فرنیچر کی دستیابی یقینی بنائی جائے تاکہ جونہی عمارت مکمل ہو تو ملازمین سمیت متعلقہ اداروں کو اس کی بروقت حوالگی ممکن ہو۔
صوبائی اسمبلی کے ضمنی بجٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ تعلیم اور صحت ہماری حکومت کے ترجیحات میں شامل ہیں کیونکہ اس سے براہِ راست فائدہ غریب عوام کو پہنچتا ہے اس لیے وزیر اعلیٰ نے تمام اداروں کو واضح پالیسی دے دی ہے کہ کسی سکول یا صحت مراکز سمیت کوئی بھی سرکاری عمارت بنانے کے لیے پی سی ون تیار کرنا ہو تو اس کے ساتھ ہی ایس این ای اور ضروری ساز و سامان اور فرنیچر کی منظوری بھی دی جائے تاکہ ان عمارات کو فعال بنانے میں کوئی وقت ضائع نہ ہو۔
اجلاس میں اورنگزیب نلوٹا نے اعتراض اٹھایا کہ بہت سی سرکاری عمارات مکمل ہو چکی ہیں لیکن ان میں ابھی تک کوئی بھرتیاں نہیں کی گئیں اور نہ فرنیچر مہیا کیا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ عمارات خستہ حال ہو رہی ہیں، کبھی فنانس اور کبھی پی این ڈی اعتراض اٹھاتے ہیں۔
صوبائی وزیر نے نکتہ اعتراض کا جواب دیا کہ ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے کہ عمارات پہلے بن جاتیں اور پھر ان کے لیے سامان کی خریداری اور بھرتیوں کے لیے فائلیں ایک محکمہ سے دوسرے محکمہ آتی جاتی تھیں اور اکثر محکموں کی طرف سے ان پر اعتراضات لگ جاتے تھے لیکن وزیراعلی محمود خان نے عوام کو بروقت سہولیات کی فراہمی اور فائدہ پہچانے کے لیے پالیسی تبدیل کی ہے اب کسی بھی منصوبے کے پی سی ون بننے کے ساتھ ساتھ SNE اور ضروری سازوسامان کی منظوری بھی لی جائے گی.