خیبر پختونخوا

عامرتہکال کیس: آئی جی پی اور سی سی پی او عدالت میں پیش

عامر تہکالی کیس میں آئی جی پی خیبر پختونخوا اور سی سی پی او عدالت میں پیش ہوگئے۔ خیال رہے کہ پشاور میں پولیس کا عامر نامی شہری کو برہنہ کرکے تشدد کرنے پر پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس قیصر رشید نے معاملے کا نوٹس لیا تھا اور اس سلسلے میں آئی جی پی خیبرپختونخوا اور سی سی پی او کو طلب کیا تھا۔

اس موقع پر جسٹس قیصررشید کا کہنا تھا کہ آئی جی صاحب یہ ہوکیا رہا ہے، پولیس کس سمت جارہی ہے، پولیس کی تاریخ قربانیوں سے بھری ہے اور دوسری طرف ایسے واقعات ہورہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے نے معاشرے کے بنیادوں ک ہلا کررکھ دیا ہے لوگوں کو صدمے میں ڈال دیا ہے، کالی بھیڑیوں کی وجہ سے پورا ڈیپارٹمنٹ کا بدنام ہوا ہے۔

جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ آپ لوگوں نے ایب نارمل لوگوں کو ایس ایچ او بنایا ہے۔ ایس ایچ او کی بڑی ذمہ داری ہوتی ہے۔ ایس ایچ او بنانے سے پہلے ان کا ٹیسٹ کیا کرے کہ اس کا ذہنی توازن ٹھیک ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ انکوائری کرے لیکن ایسا نہ ہو کہ انکوائری میں اپنے بندوں کو کلین چٹ دیں۔ ملوث لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔

اس دوران آئی جی کے پی کے کا کہنا تھا کہ کل افسوسناک واقعہ پیش آیا، ایس ایچ او اور اہلکاروں کو معطل کیا ہے۔ ایس ایس پی آپریشن کا رول تھا ان کو بھی رات کو ہٹادیا ہے۔ ایس ایس پی کا رول تھا ایسا نہ ہوں کہ اپنی پیٹی بند بھائی کو کلین چٹ دیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ انکوائری کرے کسی کو مت چھوڑیں، جو بھی ملوث ہوں ان کو سخت سزا دیں۔ امید ہے آپ اس واقعے کے کرداروں کو منطقی انجام پہنچائیں گے۔

واضح رہے چند دن پہلے عامرتاکالی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں اس نے پولیس کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا بعد میں ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں عامر تہکالی کو بے حجاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ذرائع کے مطابق عامرتہکالی پرتشدد بھی کیا گیا ہے۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایس ایچ او سمیت 4 پولیس اہلکاروں کو بھی معطل کیا گیا ہے اور تین اہلکار گرفتار بھی ہیں جبکہ ایس ایس پی آپریشنزپشاور ظہور بابر کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button