خیبر پختونخوا

عامرتہکالی کی پولیس تحویل میں برہنہ ویڈیو وائرل، ایس ایچ او سمیت چار اہلکار معطل

پشاور سے تعلق رکھنے والے عامرتہکالی کی پولیس حراست میں برہنہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پرپولیس پرسخت تنقید کی جارہی ہے۔

سوشل میڈیا پرویڈیو وائرل ہونے اور لوگوں کی جانب سے پولیس پرتنقید کے بعد ایس ایس پی آپریشنز ظہور بابر آفریدی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او تہکال کو معطل کردیا۔ ایس ایس پی آپریشنز نے اے ایس آئی ظاہر اللہ، کانسٹیبل نعیم، اور کانسٹیبل توصیف کو بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

اس کے علاوہ اے ایس آئی ظاہر اللہ، کانسٹیبل نعیم اور کانسٹیبل توصیف پر مقدمہ درج کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق تینوں اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گرفتار اہلکاروں کو حوالات میں بند کردیا گیا ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور محکمہ پولیس میں حد سے تجاوز کرنے والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہریوں کے جان و مال کے ساتھ ساتھ ان کی عزت کی بھی زمہ داری پولیس کی بنتی ہے۔

واضح رہے چند دن پہلے عامرتاکالی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں اس نے پولیس کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا بعد میں ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں عامر تہکالی کو بے حجاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ذرائع کے مطابق عامرتہکالی پرتشدد بھی کیا گیا ہے۔

دوسری جانب تہکال میں پولیس کو گالی دینے والے عامر کو گرفتاری کے بعد بدترین تشدد کا نشانہ بنانے پر شہریوں نے احتجاج کیا۔ احتجاج میں ہیومن رائٹس,سول ڈیفنس اور سول سوسائٹی کے لوگوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعری بازی کی۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پولیس کیخلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے عامر پر تشدد کے بعد ویڈیو وائرل کرکے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا، نوجوان نے نشے کی حالت میں پولیس کو گالی تھی، گالی کی سزا میں پولیس نے نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا.

ان کا کہنا تھا کہ نوجوان عامر پر تھانے میں تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کو ڈسمس کیا جائے اور چیف جسٹس واقعے کا ازخود نوٹس لے۔

 

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button