خیبر پختونخوا

نوشہرہ میں انیس سالہ لڑکی پر سسرال اور پولیس تشدد نے نیا رخ اختیار کرلیا

 

سید ندیم مشوانی

نوشہرہ میں چوری کے الزاام میں گرفتار انیس سالہ لڑکی کے کیس نے نیا موڑ اختیار کرلیا، لڑکی کی جانب سے ایس ایچ او پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد قرار دئے گئے۔

نوشہرہ کی حدیقہ نور نے الزام لگایا ہے کہ وہ سات ماہ کی حاملہ ہے جبکہ دیور سے ناجائز جنسی تعلقات استوار نہ کرنے پر چوری کا چھوٹا الزام لگاکرشدید تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

حدیقہ نور نے کہا ہے کہ سسرالیوں کے کہنے پرجلوزئی پولیس نے خود ساختہ چوری کی واردات منوانے پر اسرارکیا اور مجھ سات ماہ کی حاملہ کو حسب بے جا میں رکھا اور تھانہ کے کمرے میں پاوں پر پائپ سے مار مار کربے ہوش ہونے پر پھر سسرالیوں کے حوالے کردیا۔

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ دیوارامجد خان جنسی ناجائز تعلقات قائم نہ کرنے پر شوہر اور سسرالیوں کے ایما پرغیرت کے نام پر مجھ سات ماہ کی حاملہ کو مارنے کی سازش کررہاہے۔

حدیقہ نور کا کہنا ہے کہ ویڈیو کال کے زریعے میرا شوہر مجھ پرسسرالیوں کا بہیمانہ تشدددیکھتا اور ماننے کا حکم بھی دیتا ہے اور نوشہرہ گاوں میں جرگہ کے زریعے بھی مجھ کو خاموش کروانے کی سازش کی جارہی ہے۔

حدیقہ نور نے مطالبہ کیا ہے کہ ان پر بہیمانہ تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں اور سسرالیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے اور واقعہ کامقدمہ درج کیا جائے اوران کو تحفظ دیا جائے۔

دوسری جانب تھانہ جلوزئی کے محرر اکبرعلی کا کہنا ہے کہ حدیقہ کے الزامات غلط ہیں پولیس نے کوئی تشدد نہیں کیا۔ نوشہرہ حدیقہ کے سسر کی رپورٹ پر پولیس تحقیقات کررہی ہے اور جرگہ بھی اس مسلہ کو حل کرنے میں لگا ہوا ہے۔ محرر کے مطابق حدیقہ کے سسرالیوں نے اس پر11لاکھ روپے اور 25 تولہ سونے چوری کرنے الزام لگایا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پانچ دن قبل فیصل خان ولد افضل خان ساکن شاہ کوٹ پایان جلوزئی تھانے آیا کہ اُن کے گھر سے اُنکی بہو نے چوری کی ہے۔

اُسی وقت کچھ مشران آئے اورفیصل خان کے ساتھ بات چیت کی جس پر فیصل خان نے کہا کہ یہ ہمارا گھریلو معاملہ ہے رپورٹ نہیں کرنا چاہتے مشران مسلہ حل کر رہے ہیں۔

جبکہ آج پھر تھانے آیا اور کہا کہ ہمارا مسلہ مشران حل نہ کر سکے میری رپورٹ حدیقہ زوجہ راحیل کیخلاف لکھی جائے۔اُس نے ہمارے گھر سے 20 لاکھ روپے اور 25 تولے سونا چوری کیا ہے جس پر انیس سالہ حدیقہ نے گرفتاری سے بچنے اور پولیس کو بلیک میل کرنے کیلئے یہ ساراڈرامہ رچایا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جلوزئی تھانے کا ایس ایچ او عبدالولی خان کا کورونا ٹیسٹ 12 دن پہلے مثبت آیا ہے اور وہ کورنٹائن ان کا اس کیس سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ ان دونوں ایس ایچ او کورنٹائن ہے لیکن حدیقہ نور نے یہ الزامات 22 ویں روزے کو لگائے تھے۔

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button