طالبعلم نسیم کو پولیس نے جعلی مقابلے میں قتل کیا ہے: ورثاء کا الزام
مبینہ پولیس مقابلے میں قتل ہونے والے ضلع ہنگو کے نوجوان کے ورثاء نے لاش مین چوک میں رکھ کر احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور عدالت انکوائری اس حوالے سے انکوائری کرے اور پولیس ایف آئی آر درج کریں۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقتول نسیم کے چچا سلیم اور دیگر مظاہرین نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس نے جمعرات کی شام نہم جماعت کے طالب علم نسیم کو گرفتار کیا تھا گرفتاری کے دو گھنٹے بعد زیر حراست طالب علم نسیم کو قتل کیا گیا ہے۔
مظاہرین اور چچا نسیم کا الزام لگایا کہ رات گزرنے کے بعد اج صبح ہمیں اپنے بھتیجے کی لاش ہنگو ہسپتال میں ملی ہے۔ طالب علم نسیم کو پولیس نے زیر حراست قتل کیا ہے جعلی پولیس مقابلے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور انکوائری کمیشن قائم کیا جائے۔
اس حوالے سے ہنگو ڈسٹرکٹ پولیس افیسر شاہد احمد نے موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ محمد نسیم پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے محمد نسیم کوہاٹ پولیس کو قتل اقدام قتل و ڈکیتی میں مطلوب تھا محمد نسیم کوہاٹ سے آئے ہوئے پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے۔ ہنگو پولیس اس آپریشن اور مقابلے سے بلکل لاعلم ہے۔