خیبر پختونخوا حکومت نے پلازمہ کے ذریعے کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے کی منظوری دے دی
خیبرپختونخوا میں پہلی بار کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا پلازمہ کے ذریعے علاج معالجے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کورونا سےصحتیاب ہونے والے مریضوں سے پلازمہ کی وصولی کا عمل شروع کر دیا گیا۔
خیبر پختونخوا حکومت نے پلازمہ کے ذریعے کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔ کورونا وائرس کے مرض سے صحتیاب ہونے والے مریضوں سے پلازمہ لیکر زیر علاج متاثرہ مریضوں میں لگا یا جائیگا۔ پلازمہ کے حصول کیلئے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 50 لاکھ روپے سے مشینری نصب کی گئی ہے، ایک ڈونر کے عطیہ کردہ پلازمہ پر سرکاری خرچہ 20 ہزار روپے تک آتا ہے، ایک ڈونر 100 ملی لیٹر پلازمہ عطیہ کرسکتا ہے جس سے 4 مریضوں کا علاج کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق بڑی سطح پر پلازمہ جمع کرنے میں مشینری کی کمی اور زیادہ ڈونرز نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، پلازمہ عطیہ کرنے پر ڈونرز کی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔ محکمہ صحت کی جانب سے پلازمہ پراسز کرنے والی مشین کو سہولیات اور دیگر انتظامات فراہمی کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔
پلازمہ تھراپی کیا ہے؟
اس تجرباتی تھراپی میں کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے مریض کا پلازمہ وائرس سے انتہائی بیمار شخص کو منتقل کیا جاتا ہے۔ پلازمہ خون کا وہ صاف حصہ ہوتا ہے جو خون کے خلیوں کو ہٹائے جانے کے بعد بچ جاتا ہے اور اس میں اینٹی باڈیز اور دیگر پراٹینز شامل ہوتے ہیں۔
پلازمہ کی منتقلی سے متاثرہ مریض کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے جس سے اسے وائرس سے لڑنے میں مدد ملتی ہے، البتہ یہ حفاظت دائمی نہیں ہوتی اور چند ہفتوں یا ماہ کے بعد یہ حفاظتی نظام بھی ختم ہو جاتا ہے۔