نوشہرہ، انسانی سمگلروں نے تین بھائیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے
نوشہرہ میں انسانی سمگلنگ میں ملوث ایجنٹ نے رشتہ داروں کے ساتھ مل کر ایک غریب خاندان پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے۔
نوشہرہ کے علاقے شیرین کوٹھے کے رہائشی تین بھائیوں ایمل، صابر اور وارث نے زخمی حالت میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ان کے گاؤں کے افغان مہاجر، جو انسانی سمگلنگ میں ملوث ہیں، زرولی اور پنج شیر ایاز نے ان کے بھائی کو ترکی میں مزدوری کا جھانسہ دے کر سات لاکھ روپے پر بات کی تھی اور دو لاکھ روپے ایڈوانس لئے تھے۔
مجروحین کے مطابق ان کا بھائی بلغاریہ میں پکڑا گیا اور ڈی پورٹ کر دیا گیا جس کے بعد جب انہوں نے رقم واپس کرنے کا کہا تو ان کے درجنوں لوگوں نے مسلح ہو کر ان کے گھر پر حملہ کر دیا، ان کی والدہ پر بھی وار کئے اور پے درپے چھریاں مار کر انہیں خون میں لت پت کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ رسالپور تھانہ کے ایس ایچ او ایماندار ہیں مگر وہ اس روز چھٹی پر تھے اور وہاں کے تھانیدار نے الٹا ہمیں ہتھکڑیاں لگائیں، ہسپتال کے عملہ نے بھی ہماری ایک نہ سنی، بڑی مشکلوں سے جان چھڑائی اور ہمارا کوئی علاج نہ ہو سکا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس والوں نے ملزمان کے ساتھ می بھگت کر رکھی ہے اور انہیں انصاف دینے والا کوئی نہیں ہے۔
تینوں بھائیوں نے وزیراعلیٰ، گورنر اور آئی جی پولیس سمیت حکام بالا سے انکوائری اور ملزمان کے خلاف کارروائی کی اپیل کی ہے۔