مردان مسجد پانی تنازعہ فائرنگ، بیٹے کے بعد باپ بھی زندگی کی بازی ہارگیا
مردان میں مسجد کے پانی تنازعے پرزخمی ہونے والا پرنسپل تاج نبی خٹک بھی زندگی کی بازی ہارگئے۔ 28 اپریل کو ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ان کا ڈاکٹربیٹا موقع پرجاں بحق ہوگیا تھا جبکہ تاج نبی خٹک زخمی ہوگئے تھے جن کو ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا تاہم وہ بھی جانبر نہ ہوسکے۔
پرنسپل تاج نبی خٹک کی نماز جنازہ آج بروز پیر 4 مئی کو ٹائپ ڈی ہسپتال کاٹلنگ میں ادا کئی جائے گی۔
پولیس تھانہ رپورٹ اور واقعات کے مطابق منگل کی شب علاقہ اینذرگئی میں مسجد کی تعمیر اور پانی تنازعے پرتکراراور ہاتھا پائی کے دوران ملزمان مشرف خان ، علی زر خان عرف زرے پسران محمد شیر ، حضرت علی ولد مشرف خان نے فائرنگ کھول دی جس کے نتیجے میں ینگ ڈاکٹر اسفندیار خٹک موقع پر جاں بحق ہوئے جبکہ گورنمنٹ ہائیرسیکنڈری سکول حیاسیئری دیر لوئر کے پرنسپل تاج نبی خٹک شدید زخمی ہوگئے تھے۔
مجروح تاج نبی خٹک نے بیان نزع میں مذکورہ بالا ملزمان کو نامزد کیا تھا۔ ڈاکٹر اسفندیار خٹک کورونا وباءکے سلسلے میں مانسہرہ میں تعینات تھے اور حال ہی میں ڈیوٹی جائن کی تھی جبکہ دو سال پہلے ان کی شادی ہوئی اور مرحوم کا ایک سالہ بیٹا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مزکورہ مسجد مقتول ڈاکٹر اور انکے والد نے تعمیر کی تھی جبکہ اس کا پانی ملزمان کے کھیتوں میں جاتا تھا جس کی وجہ سے ان میں تکرار ہوا اور پھر مخالف فریق نے فائر کھول دی۔
دوسری جانب واقعہ کے بعد ایس ایچ او کاٹلنگ اور تفتیشی افسر پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی جنہوں نے جدید سائنسی خطوط اور پیشہ ورانہ حکمت عملی کے ذریعے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے واردات میں نامزد دو مرکزی ملزمان مشرف اور علی زر عرف زرے 72 گھنٹوں کے دوران گرفتار کرلیا۔
ملزمان کے قبضے سے آلہ قتل پستول 30 بور بھی برآمد کر لیا گیا جبکہ تیسرے شریک واردات ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس کارروائی جاری ہے۔