مردان میں مسجد کے پانی پرتنازعے کے بعد فائرنگ، بیٹا جاں بحق باپ زخمی
مردان کے علاقے کاٹلنگ میں مسجد کے پانی تنازعہ پرہاتھا پائی اور فائرنگ کے نتیجے میں ینگ ڈاکٹر اسفندیار خٹک جاں بحق اور ان کے والد پرنسپل تاج نبی خٹک شدید زخمی ہوگئے۔
پولیس تھانہ رپورٹ اور واقعات کے مطابق منگل کی شب علاقہ اینذرگئی میں مسجد کی تعمیر اور پانی تنازعے پرتکراراور ہاتھا پائی کے دوران ملزمان مشرف خان ، علی زر خان عرف زرے پسران محمد شیر ، حضرت علی ولد مشرف خان نے فائرنگ کھول دی جس کے نتیجے میں ینگ ڈاکٹر اسفندیار خٹک موقع پر جاں بحق ہوئے جبکہ گورنمنٹ ہائیرسیکنڈری سکول حیاسیئری دیر لوئر کے پرنسپل تاج نبی خٹک شدید زخمی ہوگئے۔
مجروح تاج نبی خٹک نے بیان نزع میں مذکورہ بالا ملزمان کو نامزد کردیا ہے جبکہ ورثاءنے ینگ ڈاکٹر اسفندیار خٹک کی میت کو سٹوریج کرکے دفنانے کے لئے ملزمان کی گرفتاری کی شرط رکھ دی ہے ۔ ڈاکٹر اسفندیار خٹک کورونا وباءکے سلسلے میں مانسہرہ میں تعینات تھے اور حال ہی میں ڈیوٹی جائن کی تھی جبکہ دو سال پہلے ان کی شادی ہوئی اور مرحوم کا ایک سالہ بیٹا ہے۔
مجروح پرنسپل تاج نبی خٹک نے بیان نزع میں ملزمان کو نامزد کیا جبکہ دو اپریشن کے بعد ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور انہیں مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے ۔ پولیس تھانہ کاٹلنگ کے عملے نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیےمختلف مقامات پر چھاپے مار رہے ہیں اور ملزمان کے گھروں سے سامان اٹھاکر سیل کردیا ہے جبکہ واقعہ کی مزید تفتیش جاری ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مزکورہ مسجد مقتول ڈاکٹر اور انکے والد نے تعمیر کی تھی جبکہ اس کا پانی ملزمان کے کھیتوں میں جاتا تھا جس کی وجہ سے ان میں تکرار ہوا اور پھر مخالف فریق نے فائر کھول دی۔