خیبرپختونخوا کے 26 اضلاع سمیت ملک بھر میں فوج تعینات
کورونا وائرس کے پیش نظر سول انتظامیہ کی مدد کے لیے ملک بھر میں فوج کی تعیناتی مکمل ہوچکی ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ آرئیکل 245 کے تحت سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پورے ملک میں پاک فوج کے دستے تعینات کیے گئے۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 23 مارچ کو وزارت داخلہ کی درخواست پر فوج کی تعیناتی کی منظوری دی تھی۔
حکومت نے آئین کے آرٹیکل 245 (مسلح افواج کے فرائض) اور سیکشن 131 اے )عوامی فلاح اور امن و امان کی بحالی کے لیے فوجی طاقت کا استعمال) کے تحت چاروں صوبوں، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں فوج کی تعیناتی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
لیکن پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے علاوہ خیبرپختونخوا کے 26 اضلاع میں فوج تعینات ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی دستے درازندہ پر4 بارڈر ٹرمینلز اور بین الصوبائی حدود سنبھال رہے تھے۔
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ آرمی دستے، درازندہ ، گومل یونیورسٹی ، ڈی آئی خان ، پوسٹ گریجویٹ پیرامیڈک انسٹی ٹیوٹ پشاورمیں قائم قرنطینہ سینٹرز کے انتظام کے لیے سول انتظامیہ کی معاونت کررہے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ لنڈی کوتل اور جمرود میں ایک ہزار 500 افراد کے لیے قرنطینہ سینٹر کی سہولت قائم کی جارہی ہے۔
علاوہ ازیں فوج پشاور، مردان چارسدہ اور بونیر کے 10 علاقوں کو الگ تھلگ کررہی ہے جہاں کورونا وائرس کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔
آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق بلوچستان، ازاد کشمیر و گلگت بلتستان، پنجاب اور تفتان سمیت سندھ میں بھی فوجی دستے تعینات کردیئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایران کے ساتھ تفتان بارڈر کراسنگ اور افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر کراسنگ پر قرنطینہ سینٹرز پر فوجیوں کی تعیناتی پر خصوصی توجہ دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فوج کے دستے، ڈاکٹر اور پیرا میڈیکس تفتان قرنطینہ سینٹر میں سول انتظامیہ کی مدد کرتے ہیں۔