قیدیوں اور فوجداری مقدمات میں ضمانت پر رہا ملزمان کو پیش نہ کیا جائے۔ پشاور ہائیکورٹ
محمد طیب
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کے احکامات کی روشنی میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر قیدیوں اور فوجداری مقدمات میں ضمانت پر رہا ملزمان کی عدالتوں میں پیشی روک دی گئی ہے جبکہ مزید احکامات تک متعلقہ اضلاع کے مجسٹریٹس کو سیکشن 344 کے تحت فوری نوعیت کے مقدمات جیلوں میں نمٹانے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
اس ضمن میں رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ خواجہ وجیہہ الدین کی جانب سے صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، آئی جی جیل خانہ جات وغیرہ کو جاری مراسلے میں ججز کو متعلقہ اضلاع میں کورونا وائرس کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
سٹیٹ بینک کا ہسپتالوں اور تاجروں کیلئے ریلیف کا اعلان
اعلامیہ کے مطابق متعلقہ اضلاع کے مجسٹریٹ تعزیرات پاکستان کی شق 344 کے تحت مقدمات میں روزانہ کی بنیاد پر جیلوں کا دورہ کریں گے اورایسے مقدمات میں ملزمان کے درخواستوں کی سماعت کریں گے جس پر قیدیوں کو عدالت نہ لاناپڑے۔
اسی طرح تعزیرات پاکستان کی شق 540 اے اور شق 205 کے تحت کیسز میں ضمانت پر رہا کیے گئے ملزمان کو بھی مزید احکامات تک ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں، اس اقدام کا مقصد کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاﺅ کو روکنا ہے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کے 15 کیسز کی تصدیق کے بعد سرکاری اداروں میں ڈیوٹی انجام دینے والے 50 سال سے زائد عمر کے ملازمین اور حاملہ خواتین کو 15 دن کی چھٹی دینے، صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کو مفت راشن دینے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ نماز جمعہ دو شفٹوں میں مساجد کے ہالوں کی بجائے صحن میں ادا کرنے کے ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔