شعبہ اسلامیات گومل یونیورسٹی کے برطرف سربراہ مولانا صلاح الدین گرفتار
گومل یونیورسٹی میں طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام پر شعبہ اسلامیات کے برطرف سربراہ مولانا صلاح الدین کو گرفتار کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق لیکچرار شہریار علیزئی کو دھمکیاں دینے پر تھانہ کینٹ پولیس نے بدنام زمانہ جنسی سکینڈل میں ملوث پروفیسر صلاح الدین کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ ایسی تمام طالبات اور اساتذہ جن کو پروفیسر حافظ صلاح الدین کی جانب سے ہراساں کیا گیا وہ ڈسٹرکٹ پولیس یا محمد اقبال بلوچ ڈی ایس پی سے رابطہ کریں۔
متعلقہ خبریں:
غیراخلاقی ویڈیو سکینڈل، وائس چانسلر بنوں یونیورسٹی بھی فارغ
ہراسانی کیا ہے او کون سی چیزیں ہراسانی کے زمریں میں آتی ہیں؟
عورت صنف نازک ضرور ہے پر کمزور نہیں
پولیس نے لیکچرار شہریار کی مدعیت میں زیر دفعہ 250 ٹیلیگراف اور زیر دفعہ 166,500,506 پی پی کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ 24 فروری کو گومل یونیورسٹی میں طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے شعبہ اسلامیات کے سربراہ مولانا صلاح الدین کو عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔