حکومتی سکیم کے تحت دیسی مرغیاں کیسے حاصل کی جاسکتی ہے؟
ناہید جہانگیر
خیبر پختونخوا میں شروع کردہ پولٹری سکیم کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ مرغیاں تقسیم کرنے کے بعد لائیو سٹاک محکمہ منصوبے کے تحت ان کا جائزہ نہیں لیتا جس کی وجہ سے منصوبے پر برے اثرات پڑنے کا خدشہ ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سارے ملک میں شروع کردہ پولٹری سکیم کا افتتاح خیبر پختونخوا میں اکتوبر 2019 میں وزیراعلی محمود خان نے کیا تھا جو نئے ضم شدہ اضلاع سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں چلائی جائے گی۔
منصوبے کے تحت صوبے کے ایک لاکھ خاندانوں میں فی خاندان کے حساب سے پانچ مرغیاں اور ایک مرغے کا یونٹ دیا جاتا ہے جس کے لئے پانچ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
سکیم کے تحت مرغیوں کی دیکھ بال، افزائش نسل، ان کے پالنے کے لئے تربیت کے ساتھ ساتھ تقسیم کے بعد وقتاً فوقتاً یونٹ کا جائزہ لینا بھی لائیوسٹاک کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن اس بابت محکمہ کی جانب سے غفلت کا مظاہرہ دیکھنے کو ملا ہے۔
ٹی این این کے ساتھ بات کرتے ہوئے مرغی پیکج لینے والے افراد کی اکثریت نے تربیت اور لائیوسٹاک محکمہ کی جانب سے جائزہ لینے کے حوالے سے بے خبری کا اظہار کیا ہے۔
نوشہرہ کی رہائشی مہناز بی بی کو بھی لائیوسٹاک محکمہ کی جانب سے ایک مہینے پہلے مرغیوں کا یونٹ دیا گیا ہے۔ وہ کہتی ہیں، ان مرغیوں کو گھر میں موجود دوسری مرغیوں کے ساتھ چھوڑا گیا ہے اور امید ہے جلد ہی یہ انڈے دینا شروع ہو جائیں گی۔
لائیوسٹاک محکمہ کے مطابق سکیم کی مرغیاں 100 فیصد ویکسینیٹڈ اور بیماریوں سے پاک ہیں اور دوسری مرغیوں کی بہ نسبت زیادہ انڈی دیتی ہیں۔
ان کے مطابق ان مرغیوں کے پالنے کا طریقہ بھی عام مرغیوں سے تھوڑا مختلف ہے جس کے لئے ممبران کو باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان مرغیوں سے انڈوں اور بچوں کی شکل میں زیادہ پیداوار لینے کے طریقے بھی سکھائے جاتے ہیں لیکن مہناز کا کہنا ہے کہ ان کو کسی قسم کی بھی تربیت نہیں ملی ہے۔
اسی طرح پشاور میں بھی کئی خواتین نے اس حوالے سے تربیت سے بے خبری ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ یونٹ ملنے کے بعد کسی نے بھی ان سے رابطہ نہیں کیا۔
سکیم کے تحت لائیوسٹاک محکمہ نے لوگوں کو اس حوالے سے تربیت دینے اور جائزہ لینے کے لئے باقاعدہ وزیٹرز تعینات کی ہیں جو ان کے گھروں میں جاتی ہیں۔
پشاور میں 22 سال سے لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والی سپروائزر بصیرت کو بھی اس سکیم کے تحت وزیٹر کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
بصیرت کہتی ہیں کہ پشاور میں 4 ہزار سے زائد گھروں میں مرغیوں کے یونٹس تقسیم کئے گئے ہیں جن کا جائزہ لینے کے لئے وہ ہر اس گھر جاتی ہیں لیکن ظاہری بات ہے ابھی تمام گھروں کے دورے مکمل نہیں ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا وزیٹرز کے پاس سارا ریکارڈ موجود ہے اور ان سے کوئی بھی گھر باقی نہیں رہے گا یہ الگ بات ہے کہ بعض کا نمبر پہلے آئے گا اور بعض کا بعد میں۔
یاد رہے کہ پولٹری سکیم وزیراعظم عمران خان کی جانب سے شروع کی گئی تھی جس کا مقصد مرغبانی کے شعبے کو ترقی دینے سے غریب خاندانوں کے لئے اپنے گھروں میں کمائی کا ذریعہ پیدا کرنا ہے۔
اس سکیم سے کوئی فائدہ کیسے اٹھا سکتا ہے؟
لائیو سٹاک کےڈویژنل ڈائریکٹر اور خیبر پختونخوا اور ضم شدہ اضلاع کے لئے ایڈیشنل انچارج فار پرائم منسٹر ایگریکلچرل ایمرجنسی پروگرام کے ڈائریکٹر آفتاب احمد نے ٹی این این کے ساتھ انٹرویو میں بتایا کہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پولٹری یونٹ سے فائدہ حاصل کرنے کا بہت ہی سادہ طریقہ ہے، اس کے لئے ایک رجسٹریشن فارم ہوتا ہے جس کو پر کرنے کے بعد واپس جمع کرنا ہوتا ہے۔ یہ فارم پورے صوبے اور ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لائیو سٹاک ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر آفسز میں مفت دیا جاتا ہے اور صوبے کے تمام مستحقین اس کے لئے اپلائی کرسکتے ہیں، چاہے خاتون ہو یا مرد لیکن اس کے لئے قومی شناخت کارڈ کی موجودگی ضروری ہے۔
ڈاکٹر آفتاب احمد نے کہا کہ اس سکیم کے تحت دی جانے والی مرغیاں ایک مہینے کے اندر انڈے دینا شروع کردیتی ہیں۔
انہوں نے کہا ایک یونٹ 1050 روپے میں مہیا کیا جاتا ہے جبکہ اس پر آنے والے باقی پیسے حکومت دیتی ہے۔
پرائم منسٹر ایگریکلچرل ایمرجنسی پروگرام کے ایڈیشنل انچارج ڈاکٹر آفتاب احمد نے مزید کہا کہ اس فل پراجیکٹ کے لئے 5 مانیٹرنگ آفیسرز ہیں جو باقاعدہ وزٹس کرتے ہیں، اس کے علاوہ ہر ضلع میں ایک خاتون اہلکار بھی ہوتی ہے جس کے پاس ان لوگوں کا ڈیٹا ہوتا ہے جن کو یونٹ دیئے گئے ہیں، وہ وہاں جاتی ہیں، ہر حاصل کردہ یونٹ کے لوگوں سے ملاقات کرتی ہیں اور دیکھ بال کے حوالے سے جو بھی ان کا سوال ہو تو ان کی رہنمائی کرتی ہیں۔
ڈاکٹر آفتاب احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 5 مرغیوں اور ایک مرغے پر مشتمل پیداوار بڑھانے کا ایک سٹینڈر یونٹ ہے اور گھریلو خواتین کو علم ہوتا ہے کہ کس طرح انڈے جمع کرکے پھر مرغی کو اس پر ایک مخصوص وقت کے لئے بٹھایا جاتا ہے اور پھر وہ اس انڈوں سے چوزے پیدا کرتی ہے اور یوں مرغیوں کی پیداوار میں آسانی سے اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
نوٹ: پیکج لینے کیلئے رجسٹریشن فارم محکمہ لائیو سٹاک کے ضلع دفتر سے مفت حاصل کیا جا سکتا ہے جبکہ 0919212367 پر ان کے ساتھ رابطہ بھی کیا جا سکتا ہے