‘حکومت پہلے سڑکوں کی حالت بہتر کرے اس کے بعد تفریحی کھیل منعقد کرے’
چترال کی جنت نظیر وادی مڈگلشٹ میں تین روزہ برفانی کھیل سنو سکیئنگ اختتام پذیر ہوا۔ اس کھیل کو پچھلے سال مقامی لوگوں نے بغیر کسی سرکاری اداروں کے امداد کے اپنی مدد آپ کے تحت نہایت کامیابی سے منعقد کرایا تھا جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی مگر اس سال سیاحوں کی تعداد اتنی زیادہ نہ تھی۔
اس کھیل کو دیکھنے کیلئے آنے والے مقامی سیاحوں کا کہنا تھا کہ سڑکوں کی حالت انتہائی خراب ہے اور اس سڑک پر چلتے وقت ہر وقت حادثے کا خطرہ رہتا ہے۔ وادی شیشی کوہ کے سابق ناظم شیر محمد کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت اور ٹوارزم کارپوریشن خیبر پختونخوا کو چاہئے کہ سب سے پہلے سڑکوں کی حالت بہتر کرے اس کے بعد تفریحی کھیل منعقد کرے کیونکہ سڑکوں کے بغٖیر کوئی بھی علاقہ نہ ترقی کرسکتا ہے اور نہ وہاں سیاح آتے ہیں۔ اس سال ضلعی انتظامیہ نے اس فیسٹیول کا انعقاد کیا تھا۔
مقامی افراد کے مطابق اس سڑک کی حالت اتنی خراب ہے کہ مخالف سمت سے آنے والے گاڑی کو راستہ دینے کیلئے کئی فرلانگ پیچھے جانا پڑتا ہے تب کہیں جاکر دو گاڑیاں ایک دوسرے کو کراس کر سکتے ہیں۔ یہ سڑک چالیس سال پہلے محکمہ جنگلات نے جنگل سے دیار کی لکڑی لے جانے کیلئے بنائی تھی بعد میں لوگو ں نے مطالبہ کیا کہ اسے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے حوالہ کیا جائے مگر سابق ناظم شیر محمد کا کہنا ہے کہ یہ سڑک ابھی لاوارث ہے نہ تو محکمہ جنگلات اس کی دیکھ بھال کرتی ہے اور نہ محکمہ مواصلات۔
برفانی کھیل کے اختتام پر کھلاڑیوں میں انعامات بھی تقسیم کئے گئے مگر اکثر سیاحوں کا کہنا تھا کہ اس سال یہ کھیل بے مزہ تھا۔
بعد میں ڈپٹی کمشنر چترال اور ڈویژنل فارسٹ آفیسر شوکت فیاض نے وادی مڈگلشٹ میں شجرکاری مہم کا افتتاح بھی کیا۔ افتتاحی تقریب میں ڈی ایف او محکمہ جنگلات شوکت فیاض نے بتایا کہ اس وادی میں ایک لاکھ پودے لوگوں میں مفت تقسیم کئے جائیں گے جبکہ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ پودے محکمہ کے اہلکار دریا کے کنارے ریور بلٹ میں لگائیں گے تاکہ دریا کی وجہ سے زمین کی کٹائی کو روکا جاسکے اور جنگلات کی کمی کو بھی پورا کیا جاسکے۔ اس موقع پر سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر دروش شریف اللہ اور محکمہ جنگلات کے دیگر اہلکار بھی موجود تھے۔
ڈی سی چترال اور ڈی ایف او نے مقامی لوگوں میں پودے تقسیم کرکے ان کو تاکید کی کہ ان پودوں کو فی الحال محفوظ رکھے اور مناسب وقت پر اسے لگائے تاکہ یہ پودے خشک نہ پڑے۔ شجرکاری مہم کے تقریب میں علاقے کے عمائدین نے بھی شرکت کی۔