‘صائمہ ناز کیوں چیریٹی شو کرنا چاہتی ہے؟
اس گرئینڈ میوزک شو میں خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقو سے تعلق رکھنے والے مایاناز فنکارو نے بغیر کسی معاوضے کے پرفارمنس کرنا تھیں، اور ایک درجن سے زائد سنگرز اور موسیقی کے آلات بجانے والے فنکار (آرکسٹرا) تیار ہوئے تھیں
عثمان خان
پشاور ضلعی انتظامیہ نے پشتو گلوکارہ صائمہ ناز کی جانب سے منعقد کیا جانے والا میوزک شو منسوخ کیا ہے جو وہ اپنے بیمار والد کے لئے فنڈ ریزنگ کے لئے کرا رہی تھی، جس سے فنکار برادری میں بے چینی پھیل گئی ہے۔
پشاور کے آرکائیو ہال میں چیرٹی شو کے تمام تر انتظامات مکمل کئے گئے تھیں اور اس سلسلے میں باقاعدہ طور پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے اجازت نامہ بھی جاری کیا تھا، لیکن شو کے عین وقت پر ضلعی انتظامیہ نے منتظمین کو شو کرنے سے روک دیا۔
گلوکارہ صائمہ ناز کے مطابق ان کے والد کافی عرصے سے دل کے عارضے میں مبتلا ہے اور ان کے شریان بند ہے۔ ٹی این این سے بات کرتے ہوئے گلوکارہ نے کہا کہ دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے کے بجاے ہم نے شو کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلے میں تمام تر انتظامات مکمل کئے گے تھیں، ٹکٹ چھپ گئے تھیں اور شو کی تشہیر ہوئی تھی۔
شو کے منتظمین نے امید ظاہر کی تھیں کے اس خیراتی ایونٹ سے تین سے چار لاکھ روپے تک جمع ہونے کی امید تھیں جس پر بہ آسانی گلوکارہ صائمہ ناز کے والد کا علاج کروانا ممکن تھا، لیکن ضلعی انتظامیہ نے نامعلوم وجوہات پر شو کنسل کرکے ہماری دل ازاری کی ہے۔
گلوگارہ کی دوست اور پشتون فنکاروں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی گلوکارہ سعیدہ خان نے بھی ضلعی انتظامیہ کے اس اقدام پر تنقید کی ہے اور کہا ہے ایک جانب حکومت نے خود تو فنکاروں کے مسائل سے منہ موڑ لیا ہے اور جب انہوں نے خود سے کچھ کرنے کا فیصلہ کیا تو ان کے بھی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔
ٹی این این کیساتھ خصوصی نشت میں سعیدہ خان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کیلئے ہم نے تقریبا پچھلے ایک ماہ سے تیاری پکڑی تھی۔ چونکہ صوبے کے مرکزی شہر ہونے کے ناتے پشاور میں سیکورٹی کلیئرنس کے مسائل ہوتے ہیں، اس لئے بہت تگ و دو کے بعد پولیس، سپیشل برانچ او ڈپٹی کمشنر پشاور سے تمام مراحل طے کرنے بعد ہی ہمیں میوزکل شو کرانے کی اجازت مل گئی تھی۔
اس گرئینڈ میوزک شو میں خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقو سے تعلق رکھنے والے مایاناز فنکارو نے بغیر کسی معاوضے کے پرفارمنس کرنا تھیں، اور ایک درجن سے زائد سنگرز اور موسیقی کے آلات بجانے والے فنکار (آرکسٹرا) تیار ہوئے تھیں۔
سعیدہ خان نے الزام لگایا کہ شو ضلعی انتظامیہ کے کچھ مخصوص افسران نے باقاعدہ سازش کے تحت کینسل کروایا ہے۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کے اس شو کے آمدنی سے ہمارا مقصد بستر مرگ پر پڑے گلوکارہ صائمہ ناز کے والد کا علاج کروانا تھا اور شو میں لوگوں کی دلچسپی کے پیش نظر اندازہ تھا کہ کم از کم تین لاکھ تک آمدن ضرور ہوگی لیکن ضلعی انتظامیہ کے ناروا سلوک کی وجہ سے یہ نیک کام ادھورہ رہ گیا۔
چاہیے تو یہ تھا کے ضلعی انتظامیہ اس سلسلے میں خیراتی شو کے منتظمین کی مدد کرتی الٹا انھوں نے مشکلات پیدا کیں ہیں۔
صائمہ کہتی ہے کہ پشاور ضلعی انتظامیہ کی اس اقدام نے مجھ کو اتنا مایوس کیا ہے کہ اب سوچتی ہوں کہ فن کو خیرباد کہہ دوں۔
سعیدہ خان کے مطابق سالانہ فنکارو اور کلچر کے نام پر اربو روپے اڑنے والے محکمے کلچر ڈائرکٹریٹ نے بھی اس خیراتی شو کے سلسلے میں نشتر ہال دینے سے انکار کیا تھا جو کے کلچر او ھنرمندو کے نام پر بنا ہیں۔
ان کے مطابق نشتر ھال سیاسی جلسوں اور پروگرامات کیلئے ہر وخت میسر ہوتا ہے لیکن جب اصلی حقدار فنکار کی باری آتی ہے تو انکار اور رسوائی کے علاوہ ہمیں کچھ نہیں ملتا جو کے لمحہ فکریہ ہیں؟
چیرٹی شو میں حصہ لینے والو فنکار نے بھی پشاور انتظامیہ کے اس اقدام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور بتایا ہے کے اس اقدام سے فنکارو کی بے توقیری ہوئی ہیں کیونکہ ہم نے اپنے دوسرے پروگرامات منسوخ کرکے اس فلاحی کام کیلئے حامی بھری تھی۔
یاد رہے کے صائمہ ناز کے علاوہ ان کے خاندان اور پانچ چھ خواتین جن میں ان کی بہنیں او خالہ شامل ہیں عرصہ دراز سے فن سے وابستہ ہے اور گلوکاری ہی کے زریعے اپنی زندگی بسر کررہے ہیں۔
سعیدہ خان نے ٹی این این کو یہ بھی بتایا ہے کے ضلعی انتظامیہ ان مخصوص افسران کے خلاف ہم بھر پور احتجاج کرینگے جنہوں نے فنکاروں کا معاشی قتل کیا ہے۔
انھوں نے خیبر پختونخواہ کے وزیراعلی محمود خان سے مطالبہ کیا ہے کے ضلعی انتظامیہ کے جو افسران شو کینسل کرانے میں ملوث ہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی کی جاے تاکے آنے والے وقتوں میں اس طرح کے اقدام کا سدباب ہو سکے۔
سعیدہ خان نے اس سلسلے میں احتجاجی مظاہرے او پریس کانفرنس کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر پشاور کے ترجمان ساجد خان نے اس حوالے سے موقف دینے سے انکار کیاہے جبکہ بار بار کوششوں کے باوجود دوسرے انتظامی افسران سے بھی رابطہ نہ ہوسکا۔