بی آر ٹی منصوبہ امسال مکمل کرلیں گے، خیبر پختونخوا حکومت کی ایک اور ڈیڈ لائن
"بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ موجودہ مالی سال 2019-20 میں مکمل کیا جائے گا اور اس کی افتتاحی تقریب کے لئے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو دعوت دی جائے گی۔”
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد وزیر اور صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر نے محکمہ اطلاعات کے میڈیا سیل پشاور میں بی آر ٹی کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبے کی تکمیل کے لیے ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے جون 2021 کی تاریخ دی ہے لیکن صوبائی حکومت کی کوششوں سے اس منصوبے کو موجودہ مالی سال میں ضرور مکمل کیا جائے گا۔
ملک شاہ محمد وزیر نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں کی پہچان ٹرانسپورٹ کا اچھا نظام ہوتا ہے اس لیے موجودہ حکومت ٹرانسپورٹ نظام پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کے بی آر ٹی کا منصوبہ پشاور شہر میں بے ہنگم ٹریفک اور عوامی مشکلات کے تناظر میں شروع کیا گیا اگرچہ اس کی تکمیل کے دوران پشاور کے شہریوں اور خاص طور پر تاجر برادری کو پریشانی کا سامنا رہا جس کا حکومت کو بھرپور احساس ہے تاہم چونکہ پشاور دارالحکومت ہونے کے ناطے پورے صوبہ کے عوام کا شہر ہے اس لیے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی یہ کوشش ہے کہ یہاں کے ٹریفک کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے جس کے لیے بی آر ٹی جیسا عظیم منصوبہ شروع کیا گیا۔
ملک شاہ محمد وزیر نے وضاحت کی کہ یہ منصوبہ ہماری تحریک انصاف کی پچھلی حکومت میں شروع کیا گیا لیکن یہ منصوبہ پہلے چھ ماہ میں اس لیے مکمل نہ ہوسکا کیونکہ یہ بہت بڑا پراجیکٹ ہے۔
صوبائی ترجمان اجمل وزیر نے بی آر ٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ابوزیشن نے بی آر ٹی جیسے عظیم منصوبے کو سیاست کی نذر کر دیا حالانکہ یہ پختونخوا کے عوام کے لیے بہت بڑا تحفہ ہے، بی آر ٹی کا منصوبہ مکمل ہونے کے بعد بدعنوانی کی چھان بین کرنے والے ادارے اس کی تحقیقات کر لیں صوبائی حکومت ان کو خوش آمدید کہتی ہے۔
نوشہرہ میں بچی کے افسوسناک واقعہ کے حوالے سے اجمل وزیر نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے اس واقعے کا سخت نوٹس لیا ہے اور انہوں نے واقعات کی روک تھام کے لیے ایک ماہ کے اندر اندر قانون سازی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مشیر برائے قبائلی اضلاع نے کہا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان کے لئے نیا قانون لا رہے ہیں تاکہ ان جیسے درندوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
اجمل وزیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کہیں پر بھی آٹے کا بحران نہیں ہے، وزیراعلیٰ نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی ہے کہ ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارورائی کی جائے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب سے آٹا آ رہا ہے اور اس کے درآمد کرنے پر کسی قسم کی پاپندی نہیں ہے۔