سوات میں سرحد یونیورسٹی کے طالب علم کے اندھے قتل کا ڈراپ سین
سوات میں سرحدیونیورسٹی کے طالب علم کے اندھے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا، مقتول ناجائز تعلقات کی پاداش میں مارا گیا ہے۔
سوات پولیس کے مطابق 13 جنوری کو برہ بانڈئی کے علاقے سے سرحد یونیورسٹی کے طالب علم محمدعارف ولد پہلوان سکنہ داموڑئی شانگلہ کی لاش نالے سے ملی تھی جس کی بنیاد پر تفتیش شروع کی گئی ملزمان تک پہنچ گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان عبدالرحمن ولد محمد رفیق سکنہ امانکوٹ مینگورہ، اس کی اہلیہ مسماۃ نورین اور بھائی شکیل نے مقتول محمد عارف کو اپنے گھر مینگورہ میں قتل کرنے کے بعد لاش کو گاڑی میں ڈال کر برہ بانڈئی میں ٹھکانے لگایا۔
پولیس نے سائنسی بنیادوں پر تفتیش کرتے ہوئے ملزم عبدالرحمن اور اس کی بیوی مسماۃ نورین کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ اس کا بھائی شکیل روپوش ہے جس کی گرفتاری کے لئے کارروائی جاری ہے۔
پولیس نے اسلحہ اور لاش کو ٹھکانے لگانے میں استعمال ہونے والی کار کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے جبکہ دوسری کارروائی میں کانجو ٹاؤن شپ میں بنگلہ لوٹنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم کے قبضے سے چوری شدہ پستول اور سونا سمیت فروخت شدہ سونے کے لاکھوں روپے برآمد کرلئے گئے۔
ڈی ایس پی کبل سرکل محمد اکبرشنواری کے مطابق گزشتہ سال 25 نومبر کو کانجو ٹاؤن شپ میں سرداعلی نے رپورٹ درج کرائی تھی کہ وہ رشتہ داروں کے ہاں گئے تھے کہ اس دوران نامعلوم افراد نے دیوار پھلانگ کرگھر سے ساڑھے نو تولے سونا، لائسنس یافتہ پستول چوری کرکے لے گیا جس پر پولیس نے تفتیش کرتے ہوئے ملزم عرفان اللہ ولد رحم گل سکنہ امانکوٹ مینگورہ کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے پستول، بالیاں اور فروخت شدہ سونا کے چار لاکھ روپے برآمد کرلئے۔