بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے 4 افسران برطرف
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا آغاز ہوگیا ہے اور پہلے مرحلے میں گریڈ17 کے چار افسران کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق چاروں افسران بیگمات کے نام پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے وظیفہ لیتے رہے، افسران سے چار لاکھ 40 ہزار 196 روپے بھی ریکور کرلیے گئے۔ برطرف کیے گئے افسران میں نعمان ضحیم، شفیع اللہ، سید فضل امین اور سبیل خان شامل ہیں۔
چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ٹوئیٹر پر جاری اپنی بیان میں لکھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے گریڈ 17 کے 4 افسران کو کرپشن ثابت ہونے پر نوکری سے برطرف کیا گیا، افسران سے چار لاکھ 40 ہزار 196 روپے بھی ریکور کرلیے گئے۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے بیگمات کے نام پر وظیفہ لینے والے افسران کا تعلق ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان سے ہے۔
چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشترکے مطابق ایک لاکھ 40 ہزار سرکاری ملازمین وظیفہ وصول کرنے والوں میں شامل تھے۔
4 grade 17 BISP officers dismissed from service on charges of corruption & misconduct as they got their wives enrolled as BISP beneficiaries fraudulently, using their position in BISP. Rs 440,196 has been recovered as part of #Ehsaas Integrity & anti corruption drive pic.twitter.com/pdJwBLgaJo
— Senator Dr Sania Nishtar (@SaniaNishtar) January 18, 2020
وزیراعظم عمران خان کے حکم کے مطابق ان سرکاری ملازمین کے نام بہت جلد عوام کے سامنے لائے جائیں گے، حکام کے مطابق ریلویز، پاکستان پوسٹ اور بی آئی ایس پی کے ملازمین بھی وظیفہ حاصل کرنے والوں میں شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق افسران اور ان کے اہلخانہ نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 9 سال تک وظیفہ لیا۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق بی آئی ایس پی پروگرام سرکاری افسران کیلئے نہیں ہے اور ان غیرمستحق افراد کو 2011 سے ادائیگی ہو رہی تھی۔
بی آئی ایس پی حکام کا کہنا ہے کہ غیرمستحق افراد کو غریبوں کیلئے بنائے گئے پروگرام سے نکالنے سے 16 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
تخفیف غربت اور سماجی تحفظ کمیٹی کے مطابق پنجاب میں امداد لینے والے ایسے افراد کی معلومات بھی جمع کی جا رہی ہیں جو کم سے کم 12 ایکڑ زرعی زمین کے مالک ہیں۔