خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویو

بونیر: سیاحتی مقام شہیدہ سرحکومتی توجہ کا منتظر

 

نصیب یارچغرزئ

بونیر کے سیاحتی مقام شہیدہ سر کی خوبصورتی برفباری نے دوبالا کردی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق ضلع بونیر کی تحصیل چغرزئ کے اس مقام شہیدہ سر کو بونیر میں منفرد سیاحتی مقام کا درجہ اس لیے حاصل ہے کہ ایک تو یہ ضلع بھر کے سیاحتی مقامات میں مرکزی بازار سواڑی سے انتہائی قریب ہے اور دوسری خاص بات یہ ہے کہ شہیدہ سر سے ضلع شانگلہ اور تورغر کے سفید پوش پہاڑوں کے علاوہ کے ٹو کی چوٹی بھی نظر آتی ہے۔

مقامی نوجوان زاہد نے ٹی این این کو بتایا کہ شہیدہ سر میں جون، جولائی میں بھی درجہ حرارت بیس اور بائس سے زیادہ نہیں ہوتا مرکزی بازار سواڑی سے شمال کی طرف 43 کلومیٹر کے فاصلے پر شہیدہ سر شانگلہ کے بارڈر پر واقع ہے۔ شہیدہ سر کی تیسری خاصیت یہ ہے کہ اس کی چوٹی پر کئی کلومیٹر لمبی سڑک گزری ہے اور ضلع شانگلہ کا سارا دارومدار اس سڑک پر ہے۔

40 سالہ فرحان کے مطابق شانگلہ کے اس سڑک پر ڈھائی سال پہلے تعمیراتی کام شروع ہوا تھا جو کل اٹھارہ کلومیٹر تھا مگر فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے سڑک کی کٹائی کے بعد کئی جگوں پر ملبہ بھی نہیں اٹھایا گیا ہے اور کام روک دی گیا ہے جس کی وجہ سے ضلع شانگلہ کے ساتھ علاقہ چغرزی کے عوام سخت مشکلات سے دوچار ہوگئے اس کے ساتھ اس سیاحتی مقام پر بھی اثر پڑا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سالوں کی نسبت دو سالوں سے برفباری کے موسم میں سیاح یہاں کم آرہے ہیں پھر بھی ایسے باہمت سیاح ہے کہ خراب سڑک پر سفر کرکے شہیدہ سر پہنچ جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت اچھا اور پرفضا مقام ہے مگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایک سیاح فرہاد کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اتنے خوبصورت سیاحتی مقام کے قریب ایک ہسپتال بھی ہونا چاہئے تاکہ سیاحوں کو صحت کے حوالے سے بھی سہولیات میسر ہوں۔

مقامی افراد نے بھی ہسپتال کے بارے میں کہا کہ ضلعی ہسپتال یہاں سے 45 کلومیٹر دور ہے ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں ایک آر ایچ سی ہے مگر اس میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ حکومت اگر ایک طرف سیاحت کی فروغ دینے کی بات کرتی ہے تو دوسری طرف اس سیاحتی مقام کے سڑک کو فنڈ نہ دینا حکومت کی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔

مقامی افراد نے مطالبہ کیا ہے اس سڑک کے لیے جلد از جلد فنڈ فراہم کریں اور ہسپتال کا بھی بندوبست کریں تاکہ یہاں سیاحت کو فروغ ملے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button