طالبان ”مہربان”: پاک افغان تجارت میں تین گناہ اضافہ
محراب شاہ آفریدی
افغانستان میں بدلتی صورتحال کے بعد طورخم بارڈر پر پاکستان سے افغانستان جانے والے مسافروں کی وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جبکہ کسٹم حکام کے مطابق گزشتہ دنوں میں پاک افغان سرحد پر تجارت میں تین گناہ اضافہ ہوا ہے۔
طورخم بارڈر میں کسٹم کلیئرنس ایجنٹ فضل اللہ کے مطابق جب افغان طالبان نے طورخم گیٹ کو اپنے قبضے میں لے لیا تو ہمیں اندیشہ تھا کہ ٹریڈ کم پڑ جائے گی لیکن ہمارے سوچ کے برعکس صبح سات بجے تک 270 گاڑیاں پاکستان داخل ہوئیں اور یہ تعداد پہلے کی نسبت تین گناہ زیادہ ہے۔
ٹی این این سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پہلے 24 گھنٹوں میں 60 سے 70 تک گاڑیوں کی امپورٹ ہوتی تھی جس کی بنیادی وجہ افغانستان میں سابقہ سرکاری ادارے تھے جو کہ یہ نہیں چاہتے تھے کہ پاکستان اور افغانستان کے تجارتی تعلقات بہتر ہوں۔
فضل اللہ کے بقول ہمیں امید ہے کہ اگر دونوں اطراف سے تجارتی تعلقات کو فروغ دیا جائے تو اس سے مقامی لوگوں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔
اس حوالے سے بارڈر پر موجود ایک ڈرائیور نصرت خان نے بتایا، ‘میں ابھی افغانستان سے طورخم بارڈر کے راستے پاکستان داخل ہوا، ہم جب صبح جا رہے تھے تو اس طرف افغان فورسز ڈیوٹی کے لئے کھڑے تھے لیکن جب شام کو واپس لوٹے تو طالبان چیک پوسٹ پر ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے، لیکن ہم پرامن طریقے سے گئے اور واپس آ گئے اور ہمیں کسی سے کوئی بھی شکایت نہین ہے۔’
وہ کہتے ہیں کہ فی الحال تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہا ہے لیکن بعد میں دیکھا جائے گا کہ یہ لوگ بارڈر پر آنے جانے والوں کے لئے کیا حکمت علمی مرتب کرتے ہیں اور کس طرح اس نظام کو چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
طورخم بارڈر پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، پاک آرمی، ایف سی فورس اور پولیس فورس کے جوان اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں جبکہ طورخم بارڈر پر دو طرفہ تجارتی سرگرمیاں بھی جاری ہیں، دونوں اطراف سے تجارتی سامان لے جانے والی مال بردار گاڑیوں کا سلسلہ جاری ہے، طورخم بارڈر پر افغانستان جانے والے افغان مسافروں اور افغانستان سے آنے والے پاکستانی شہریوں کو پیدل آمدورفت کی اجازت کی سرکاری حکام نے تصدیق کر دی۔