یمن: مسجد پرمیزائل حملے کے نتیجے میں 80 فوجی اہلکار جاں بحق
یمن میں ایک فوجی تربیتی کیمپ کی مسجد پر میزائل حملے میں 80 فوجی اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق میزائل نے یمن کے وسطی صوبے مارب میں قائم فوجی تربیتی کیمپ کی مسجد کو نشانہ بنایا۔
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے بڑی تعداد میں فوجی اہلکار موجود تھے جب کہ اموات کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ یمنی حکومت کی جانب سے اس حملے کا الزام حوثی باغیوں پر عائد کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
یمنی صدر منصور ہادی نے حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے۔ منصور ہادی کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ حوثیوں کو امن کے حوالے سے کوئی دلچسپی نہیں۔
یاد رہے کہ عرب ملک یمن ستمبر 2014 سے خانہ جنگی کا شکار ہے جب ایران نواز حوثی ملیشیا نے دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے بڑے حصے پر قبضہ کرلیا تھا جس کے باعث یمنی صدر منصور ہادی کو بیرون ملک پناہ لینی پڑی تھی۔
یہ تنازع اس وقت مزید سنگین ہوگیا جب 2015 میں سعودی عرب کی قیادت میں عرب ممالک کے عسکری اتحاد نے منصور ہادی کی حکومت بحال کرانے کے لیے یمن پر فوجی کارروائی کا آغاز کیا۔
رپورٹ کے مطابق 2015 سے اب تک عرب عسکری اتحاد کی جانب سے 18 ہزار سے زائد حملے کیے گئے، اس دوران دونوں جانب سے طاقت کے استعمال کے نتیجے میں 60 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہیں جب کہ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔