صحت

خیبر پختونخوا میں ہزاروں پیرامیڈیکس کے لیے گریڈ 20 کی صرف ایک پوسٹ

خالدہ نیاز

خیبر پختونخوا میں 20 ہزار پیرامیڈیکس کے لیے گریڈ 20 کی صرف ایک پوسٹ موجود ہے جو تاحال خالی پڑی ہے۔

مولوی جی ہسپتال پشاور کے چیف کلینیکل ٹیکنالوجسٹ امتیاز نے ٹی این این کو بتایا کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت پیرامیڈیکس کی تعداد 20 ہزار ہے۔ 2016 میں خیبر پختونخوا کی حکومت نے ان کو سروس اسٹرکچر دیتے وقت وعدہ کیا تھا کہ جس طرح ان کی تعداد بڑھتی جائے گی اس حساب سے ہر سال ان کو گریڈ 19 اور 20 کے اضافی سیٹس دی جائیں گی لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود بھی یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گریڈ 20 کی وہی ایک پوسٹ آئی ہے جو آج سے 8 سال پہلے تھی اور یہ پوسٹ بھی خالی پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں نرسز کی تعداد 6 ہزار ہے اور ان کے لیے گریڈ 20 کی 12 پوسٹیں آئی ہیں جو کہ ناانصافی ہے۔

امتیاز نے بتایا کہ میڈیکل کے ادارے ڈاکٹرز کے حوالے ہیں، انجینئرنگ اداروں کو انجینئرز چلا رہے ہیں، نرسنگ کالجز کو نرسز چلا رہی ہیں لیکن پیرامیڈیکس کے جو ادارے ہیں ان کو ڈاکٹرز چلا رہے ہیں۔ جن ڈاکٹرز نے پیرامیڈیکل سائنسز میں گریجویشن نہیں کی وہ کس طرح ان اداروں کو چلا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیرامیڈیکس میں کئی ایک ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے پیرامیڈیکس میں ایم فل، پی ایچ ڈی تک کی ہے لیکن ان کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کی میڈیکل فیکلٹی میں ایک بھی پیرامیڈیکل آن بورڈ نہیں ہے اور ساری پوسٹس اِرریلونٹ لوگوں کو حوالہ کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب نان کوالیفائیڈ لوگ ان سیٹوں پر براجمان ہوں گے تو ٹسیٹ اور ایکسرے کی کوالٹی ٹھیک ہو سکتی ہے کیا۔

امتیاز کے مطابق خیبر پختونخوا کے غریب عوام روزانہ کی بنیاد پر چغتائی لیب، شوکت خانم، شفا انٹرنیشنل اور باقی پرائیویٹ اداروں سے مہنگے داموں علاج کرتے ہیں اور ساتھ میں ڈبگری گارڈن میں ان کے برانچز سے ٹیسٹ بھی کرواتے ہیں لیکن سرکاری ہسپتالوں میں ان کو یہ سہولیات نہیں دی جا رہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے ان کو سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی تمام سہولیات دی جائیں اور ایسے پیرامیڈیکل اور نرسز تعینات کی جائیں جو کوالیفائیڈ ہوں۔ بدقسمتی سے وائیوا اور امتحان لینے والے پیرامیڈیکس نہیں ہوتے اور ایسے لوگوں کو بھرتی کیا جاتا ہے جو کوالیفائیڈ نہیں ہوتے تو اس وجہ سے لوگوں کو علاج معالجے کی صحیح سہولیات نہیں مل پاتیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پیرامیڈیکس کے لیے 19 اور 20 گریڈ میں آسامیاں زیادہ کی جائیں اور ان کے باقی مطالبات بھی پورے کئے جائیں۔

دوسری جانب محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر ایچ آر فضل نے اس حوالے سے ٹی این این کو بتایا کہ نرسز گریڈ 16 میں بھرتی ہوتی ہیں جبکہ پیرامیڈیکس گریڈ 12 میں بھرتی ہوتے ہیں اس وجہ سے ان کی ترقی اگلے گریڈز میں زیادہ ہوتی ہے۔ انہوں بتایا کہ اعلیٰ گریڈ پوسٹوں میں اضافے کا اپنا طریقہ کار ہوتا ہے پیرامیڈیکس سٹاف کی تعداد اگر زیادہ ہوئی ہے تو شواہد کے ساتھ ثابت کریں اور طریقہ کار کو اپنا کر درخواست دے دیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button